رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصراللہ نے گذشتہ شب حزب اللہ کے جنرل کمانڈر شہید مصطفی بدرالدین کے چہلم کے پروگرام میں «سید ذوالفقار» کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے خانوادہ و اقرباء کو تعزیت پیش کی ۔
حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصراللہ ماہ مبارک رمضان کی عالم اسلام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: جن لوگوں نے ابھی تک ماہ مبارک کی راتوں کو سے بخوبی استفادہ نہیں کیا ہے وہ بچی ہوئی راتوں سے استفادہ کریں ۔
انہوں نے شہید مصطفی بدرالدین کو بہادر ، ذھین ، ثابت قدم اور نڈر کمانڈر بتایا اور کہا : سید ذوالفقار کی شھادت سے حزب اللہ لبنان نے بہت بڑے کمانڈر کو کھودیا ہے ۔
حزب اللہ کے جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے کہ شھید بدرالدین نے عراقی طلاب کی فریاد پر لبیک کہا تاکید کی : عراق کے حالات بہت زیادہ خراب ہوگئے تھے ، عراقیوں بھائیوں نے ہم سے فورس اور کمانڈروں کی درخواست کی تھی ، یہ درخواستیں جیسے ہی شھید بدرالدین کے کانوں تک پہونچیں آپ نے اس کا فورا جواب دیا، اس طرح کا کام کوئی نہیں کرسکتا ۔
انہوں نے اس بات تاکید کی کرتے ہوئے کہ خطے میں امریکی سعودی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے کہا: لبنان کا مستقبل، خطے کے حالات اور خاص طور سے عراق اور شام کی صورتحال سے جڑا ہوا ہے، حزب اللہ شام میں صرف شام کا دفاع ہی نہیں کر رہی ہے بلکہ لبنان کی ارضی سالمیت کے تحفظ کی جنگ بھی لڑ رہی ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین حسن نصر اللہ نے اس پر زور دیتے ہوئے کہ ہم شام و عراق کے عوام کی حمایت جاری رکھیں گے اور اس کے ساتھ لبنان کے مفادات کا بھی تحفظ کرتے رہیں گے کہا: اسرائیل اور داعش دونوں ایک ہی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں تاکہ عالم اسلام کی توجہ مسئلہ فلسطین سے ہٹاکر انہیں اندرونی جنگ میں الجھا کے رکھیں ، داعش کے اعلی سرغنے امریکی ، اسرائیلی اور سعودی ایجنٹ ہیں جو مغربی ممالک کے مفادات کے لئے اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہے ہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ صدر بشار اسد کی حمایت ہمارا اسلامی، اخلاقی اور ایمانی فریضہ ہے اور ہم اس وقت تک شام میں موجود رہیں گے جب تک شامی حکومت اور شامی عوام چاہیں گے کہا: سن دوہزار چھے کی جنگ میں ہم نے بشار اسد اور ایران کی حمایت سے اسرائیل کو شکست دی اور آج ہمارا فریضہ ہے کہ ہم داعش دہشت گردوں کی شکل میں امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے بشار اسد سے تعاون کریں ۔
حزب اللہ کے جنرل سکریٹری نے سعودی عرب اور ترکی جیسے ممالک کی جانب سے شام کے شہر حلب میں دہشت گرد بھیجنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں تکفیری، امریکی اور سعودی منصوبے کو پنپنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی کیوں کہ یہ سازش پورے خطے کے لئے خطرناک ہے کہا: امریکہ کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کو زبردست شکست کا سامنا ہے اور زمینی حقائق مزاحمتی قوتوں کے حق میں تبدیل ہوگئے ہیں ۔
انہوں نے داعش کے خلاف ہونے والی جنگ میں ایران ، حزب اللہ اور عراقی عوام کے کردار کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اگر انہوں نے داعش کا راستہ نہ روکتے تو یہ دہشت گرد ٹولہ بغداد پر بھی قبضہ کرلیتا ۔
حجت الاسلام والمسلمین حسن نصر اللہ نے حکومت بحرین کی جانب سے آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت سلب کیے جانے کو انتہائی خطرناک اقدام قرار دیتے ہوئے کہا : بحرین کے عوام پرامن مظاہروں کے ذریعے جو مطالبات پیش کررہے ہیں وہ پوری طرح جائز اور قانونی ہیں لیکن اس ملک کی شاہی حکومت، سعودی حکومت کی ڈکٹیٹ کردہ پالیسی کے تحت عوام کے حق کو قبول نہیں کررہی ہے ۔
انہوں نے حزب اللہ کے خلاف امریکہ کی مالی پابندیوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے بیان کیا کہ لبنانی بینکوں کی جانب سے امریکی پابندیوں پرعملدرآمد کا حزب اللہ پر کوئی اثر پڑا ہے نہ پڑے گا ، بعض لبنانی بینکوں کی جانب سے خیراتی اداروں کے کھاتے منجمد کرنے کو حزب اللہ کے خلاف کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا : اس غیرذمہ دارانہ رویئے کے نتیجے میں ملک کا پورا مالیاتی نظام تباہ ہوجائے گا ۔