رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک اسرائیلی تنظیم کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست کی سماعت کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ صیہونی وزیراعظم کے مشیر قانون نے فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کرنے کا حکم صادر کر رکھا ہے۔
اس حکم سے ان کی فوجیوں کے لئے کسی بھی فلسطینی عوام پر گولی چلانا آسان ہو گیا ہے جس کی بنا پر اسرائیلی فوجی خطرے کا احساس کرتے ہی کسی بھی فلسطینی شہری پر گولیاں چلا سکتے ہیں۔
اسرائیلی فوجی ، تحریک انتفاضہ قدس کو کچلنے اور فلسطینیوں پر دباؤ بڑھانے کی غرض سے انہیں فائرنگ کا نشانہ بناتے ہیں اور بعد میں دعوی کیا جاتا ہے کہ وہ غیر آتشیں اسلحے سے ان پر حملہ کرنا چاہتے تھے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یکم اکتوبر دوہزار پندرہ سے جاری تحریک انتفاضہ قدس کے دوران ، اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ میں دو سو پچیس سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں نوجوان لڑکے لڑکیاں اور بچے بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ مسلمانوں کی غیر ذمہ دارانہ اقدام اور اسلامی رہنمائی کا دعوا کرنے والے بعض نا اہل اسلام حکمران کی وجہ سے آج فلسطین کی عوام اسرائیلی صہیونیوں کے ظلم و بربریت کا شکار ہے ۔