08 August 2016 - 13:07
News ID: 422596
فونت
کوئٹہ کے سول اسپتال میں فائرنگ؛
کوئٹہ کے سول اسپتال میں فائرنگ اور بم دھماکے کے نتیجے میں ۴۵ افراد جان بحق اور ۵۰ سے زآئد زخمی ہوگئے ہیں۔
کوئٹہ  سول اسپتال


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے سول اسپتال میں فائرنگ اور بم دھماکے کے نتیجے میں ۴۵ افراد جان بحق اور ۵۰ سے زآئد زخمی ہوگئے ہیں۔

کوئٹہ کے سول اسپتال کے مرکزی دروازے پر اس وقت دھماکہ ہوا جب ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر بلال انور کاسی کی لاش لائی گئی تھی اور اس وقت وہاں وکلا ، میڈیا کے نمائندے اور اہم سرکاری شخصیات بھی موجود تھیں۔

ھماکے کے فورا بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ جس کے نتیجے میں اسپتال میں بھگدڑ مچ گئی۔ اسپتال ذرائع نے دھماکے کے نتیجے میں ۴۵ افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے جن میں بلوچستان بار کے سابق صدر تاج محمد کاکڑ  سمیت کئی صحافی اور وکلا بھی شامل ہیں جب کہ 35 افراد زخمی ہیں ۔

اس دھماکہ میں زخمی ہونے والے لوگوں  کو طبی امداد کے لئے وہاں کے سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ہے جہاں کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

اس واقعے کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے اسپتال کے مختلف شعبوں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی جس کے نتیجے میں طبی سہولیات کی فراہمی کا سامان اور دیگر دفتری سامان کا نقصان ہوا ہے جس کی مالیت لاکھوں روپے ہے۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جب کہ دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرنے کے بعد تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

اس سلسلہ میں پولیس کا کہنا ہے کہ سول اسپتال میں کیا گیا دھماکہ خود کش تھا اور اس میں ۱۵ سے ۲۰ کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

ادھر واقعہ کے بعد پاکستان بار کونسل نےملک گیر یوم سوگ کا اعلان کردیا جس کے بعد ملک بھر میں وکلا برادری نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کردیا۔

واضح رہے کہ کئی برسوں سے کوئٹہ میں اس طرح کے مختلف واقعات ہوتے رہے ہیں مگر حکومت کی طرف سے کوئی ایسے اقدام سامنے نہیں آ رہے ہیں جس کی وجہ سے اس طرح کے واقعات پر کنٹرول کیا جائے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬