رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر میں گذشتہ آٹھ جولائی سے شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں احتجاج اور ہڑتال کا سلسلہ کل بھی جاری رہا جبکہ حکام نے پندرہ اگست ہندوستان کے یوم آزادی کے موقع پر حفاظت کے انتظامات مزید سخت کردئے تھے ۔
وادی کے مختلف علاقوں میں پیر پندرہ اگست کو بھی کرفیو جاری رہا اور مختلف مقامات پر لوگوں نے سڑکوں پر نکل کرمظاہرے کئے ۔ اور وادی کشمیر میں پندرہ اگست کو علیحدگی پسند جماعتوں نے یوم سیاہ منایا ۔
اس درمیان ریاستی وزیراعلی محبوبہ مفتی نے سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں سخت حفاظتی انتظام میں ہندوستان کا پرچم لہرا یا ۔
انہوں نے ہندوستان کے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان سے اپیل کی کہ وہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کے کشمیریوں کو ایک دوسرے سے ملائیں ۔
ریاستی وزیراعلی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : کشمیر میں اتنا خون بہہ چکا ہے کہ دریائے جہلم کی اب اپنے اندر مزید خون سمانے کی سکت بھی ختم ہوچکی ہے ۔
محبوبہ مفتی نے ہندوستان اور پاکستان پر تاکید کرتے ہوئے کہا : وہ دونوں طرف کے کشمیر کی سرحدوں کو ختم کرکے اسے امن اور ترقی کا نمونہ بنائیں ۔