17 August 2016 - 17:58
News ID: 422671
فونت
شیخ عیسی قاسم کے آفس انچارج پر آل خلیفہ حکومت کی پلیس کی طرف سے زبردستی حاضر ہونے کی تاکید اور انہوں نے حاضر ہونے کے بعد اپنے اوپر لگائے گئے تمام فرضی الزامات کو رد کر دیا ۔
حجت الاسلام شیخ حسین المحروس

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں شیعہ کے رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے آفس انچارج حجت الاسلام شیخ حسین المحروس پر آل خلیفہ حکومت نے شیعوں سے غیر قانونی خمس جمع کرنے کے الزامات لگایا تھا اور ان کو زبر دستی آل خلیفہ کے حکام نے عدالت میں پیش کیا ۔

انہوں نے تاکید کی ہے کہ عدالت میں حاضر ہونے کو راضی نہیں ہوں کہ خمس جو کہ ایک فریضہ ہے اور بنیادی قانون میں ہے اس کے لئے عدالت میں پیش نہیں ہونگا ۔

مرآة البحرین کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام المحروس آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی حمایت میں ہڑتال میں شرکت کی وجہ سے الدراز میں ان کو گرفتار کیا گیا ہے ، بحرین کے شیعہ رہبر کی طرف سے عدالت میں حاضری کی ممانعت کے بعد وہ اس جلسہ میں حاضر ہوئے تھے ۔

آیت الله عیسی قاسم کے آفس کے ممبر حجج اسلام المحروس و میرزا الدرازی کو بھی بحرین کے اس عالم دین کے ساتھ غیر قانونی ملکیت و رقوم جمع کرنے کا الزام لگایا گیا تھا ۔

حجت الاسلام المحروس جو کہ ۱۵ روز تک پلیس دیمانڈ میں تھے اس کے بعد ان کو حوض الجاف قید خانہ میں بھیج دیا گیا اور زبر دستی عدالت میں پیش کیا گیا ۔

انہوں نے اس جلسہ میں جو کہ ۵ منٹ سے زیادہ دیر تک نہیں چلا اس میں جج سے تاکید کی کہ ہمارا خمس کی وجہ سے کیس رد کیا جائے وہ صرف احکام شرعی پر عمل کر رہے تھے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬