22 August 2016 - 18:01
News ID: 422759
فونت
ترک اسرائیل تعلقات میں ۶ برسوں سے جاری تعطل عملی طور پرختم ہو گیا ہے۔
 ترکی و اسرائیل

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک پارلیمنٹ نے غاصب صہیونی اسرائیلی حکومت  کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے حکومتی پلان کی منظوری دے دی ہے ۔

اس منظوری کے بعد ترک اسرائیل تعلقات میں ۶ برسوں سے جاری تعطل عملی طور پرختم ہو گیا ہے۔ اس بارے میں ترکی اور اسرائیل کے مابین اتفاق رائے گزشتہ ماہ ہوا تھا ۔

اطلاعات کے مطابق دونوں ملکوں کے سفیرجلد ہی اپنی اپنی ذمہ  داریاں سنبھال لیں گے۔

انقرہ حکومت نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ۲۰۱۰ میں غزہ جانے والے امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے بعد منقطع کیے تھے، دونوں ملکوں نے باقاعدہ ڈیل کے تحت سفارتی روابط بحال کیے ہیں جس کے تحت اسرائیل ترکی کو ۲۰ ملین ڈالر تاوان ادا کرے گا۔

ادھر ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے بیان کیا : امریکہ ہمارا دشمن نہیں اسٹرٹیجک پارٹنر ہے، دوطرفہ تعلقات میں اونچ نیچ آ سکتی ہے تاہم ہمیں ان عناصرکا خاتمہ کرنا ہے جو باہمی تعلقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

صحافیوں سے گفتگو میں انھوں نے تصدیق کی کہ امریکی نائب صدر جوبائیڈن اگلے ہفتے ترکی کادورہ کریںگے جبکہ امریکی تکنیکی وفد ترک جوڈیشل حکام سے ملاقات کے لیے ۲۲ اگست کو انقرہ پہنچے گا۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی اسرایل حکومت نے ۲۰۱۰ میں ترکی کی طرف انسانی دوست بحری جہاز غزہ کی مظلوم و بھوکی عوام کے لئے روانہ کیا تھا جس اسرائیلی فوج نے قبضہ میں لے لیا تھا اور کئی ترکی انسانی حقوق رضاکاروں کو قتل کر دیا تھا ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬