رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کشمیر کے شمالی اور جنوبی شہروں میں بڑی تعداد میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر مظاہرے کئے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق پولیس نے بعض مقامات پر ہوائی فائرنگ کی اور پیلٹ گنوں کا استعمال کیا جس کی وجہ سے مظاہروں کے دوران بہت سے افراد زخمی ہوئے۔
ہندوستان کے حکام کا دعوا ہے کہ وادی میں حالات تیزی کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب جموں و کشمیر کے اپوزیشن رہنماؤں کی ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی سے ملاقات کے بعد وادی میں حالات کو معمول پر لانے کی کوششوں کے تحت مرکزی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ، بدھ کو کشمیر پہنچ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہندوستانی وزیرداخلہ کشمیر میں دو روز تک قیام کریں گے۔ وادی میں جب سے حالات خراب ہوئے ہیں ان کا یہ دوسرا دورہ ہو گا۔
اس سے پہلے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات میں ہندوستانی وزیراعظم نے یقین دلایا تھا کہ وہ کشمیر کے موجودہ بحران کوسیاسی طریقے سے حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔ انہوں نے کشمیرمیں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔
اس درمیان نئی دہلی سے سری نگر پہنچنے کے بعد ریاست کے سابق وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمرعبداللہ نے کہا : ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں ہندوستانی وزیراعظم نے جو یقین دہانی کرائی ہے اس سے وہ کافی پرامید ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر میں بہت جلد سیاسی عمل شروع ہو جائے گا۔
عمرعبداللہ نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کی : ہندوستانی وزیراعظم بھی پرامن طریقے سے مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔