رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین سے جاری پریس ریلیز کےمطابق مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری ۸۷ دن کی بھوک ہڑتال کے بعد کمزوری اور مخدوش صحت کے باوجود شہدائے ڈی آئی خان کی چہلم میں شرکت کے لئے ڈیرہ اسماعیل خان کوٹلی امام حسین پہنچ گئے ۔
راستے میں جگہ جگہ عوام کی جانب سے استقبال، حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری کے جلسہ گاہ پہنچنے سے پہلے ہی پنڈال بھر گیا، پنڈال میں آمد پر خانودگان شہدائے ڈی آئی خان نے لبیک یاحسین کے نعروں کیساتھ استقبال کیا اس موقع پر ہر آنکھ اشک بار تھی،
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام احمد اقبال رضوی،مرکزی رہنما مجلس وحدت مسلمین حجت الاسلام اقبال بہشتی،مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسدعباس نقوی موجود تھے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا : میں آج خدا کا شکر ادا کرتا ہوں اللہ نے مجھے اپنے عظیم شہداء کے خانوادگان کی زیارت نصیب کی، انشااللہ ہم اپنے شہداء کی پاکیزہ لہو کو رائیگان جانے نہیں دینگے، پاکستان بنانے میں ہمارے آباو اجداد نے جانی و مالی قربانیاں دیں، اور آج پاکستان بچانے کے لئے بھی ہم اپنی جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں ۔
ضیاء الحق کے دور میں پالے تکفیری دہشت گردوں نے اس وطن کی خوبصورت گلشن کو تباہ کر کے رکھ دیا ہماری نسل کشی انہوں نے کی جن کو ضیاء کی اسٹبلشمنٹ نے طاقت ور کیا، یہ گروہ وہی پاکستان کے دشمن ہیں جن کا بیس کیمپ انڈیا میں ہے ۔
میں آج حکمرانوں اور ریاستی اداروں سے یہ کہتا ہوں کہ اگر پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہے تو اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں، نیشنل ایکشن پلان کو مذاق بنایا جا رہا ہے، اور اس نیشنل ایکشن پلان کو دہشت گردوں کے بجائے مظلوموں کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔
ڈی آئی خان کے ہمارے مظلومین پر ظلم کیے گئے، ہمارے لوگ اٹھا کر غائب کر دیے اور چند دنوں بعد ان مظلوموں کی لاشیں سڑکوں پر پھینک دی گئیں، ہم یہ مظالم کبھی نہیں بھولیں گے۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور عمران خان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا : عمران خان صاحب آپ نے اسلام آباد نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ میں آکر جو ہم سے وعدے کیے تھے اس پر عمل نہیں ہو رہا، ہم آپ کو یہ آج اس اجتماع کے ذریعے پیغام دے رہے ہیں آپ لاہور کی طرف لانگ مارچ کریں ہم پشاور کی طرف لانگ مارچ کر سکتے ہیں ۔
حکمران سن لیں ملت تشیع اب کسی بھی ظلم زیادتی کو برداشت نہیں کریں گے اور ہم اپنے حقوق کی دفاع کے ہر وہ آئینی و قانونی راستہ اپنائیں گے جو آئین و قانون نے ہمیں دیا ہے۔
انشااللہ پنجاب کے حکمرانوں کے ضمیر کو جھنجوڑنے کے لئے دو ستمبر کو وزیر اعلیٰ ہاوس کے سامنے میں ہر حال میں دھرنا ہوگا۔