رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک پاکستان کے سینئر رہنماء حجت الاسلام شیخ مرزا علی نے اپنے بیان میں کہا : عوامی ایکشن کمیٹی پر بچگانہ الزامات لگا کر مقدمات درج کر کے حکومت اپنے لئیے مشکلات پیدا کر رہی ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے تاکید کی : ایکشن کمیٹی کو دونوں مسالک کی مرکزی مساجد کی حمایت بھی حاصل ہے۔
شیخ مرزا علی نے بیان کیا : وفاق راہداری منصوبے کی کامیابی کے لئیے وسائل خرچ کر رہا ہے اور ہونا بھی یہی چاہیے کیونکہ دشمن کی نظریں اس منصوبے پر لگی ہوئی ہیں مگر ایک مقام پر آکر وفاق اور صوبے اپنے آپ کو بند گلی میں محسوس کرتے ہیں اور وہ بند گلی گلگت بلتستان ہے جس کے بغیر نہ اقتصادی راہداری بن سکتی ہے اور نہ ہی پاک چین دوستی کی کوئی نشانی باقی رہ سکتی ہے۔
انہوں نے بیان کیا : ہم امید رکھتے ہیں کہ سی۔ پیک کانفرنس میں اس منصوبے کی کامیابی کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائیگا۔ اس حوالے سے سب سے اہم گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے تعین کا مسئلہ ہے جو کہ سی۔پیک کے لئیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
اسلامی تحریک پاکستان کے رہنماء نے کہا : جس خطے کی نہ قومی اسمبلی اور نہ سینیٹ میں نمائندگی ہو اور نہ جو سپریم کورٹ آف پاکستان کے دائرہ کار میں آتا ہو وہاں سی۔پیک کو تحفظ دینے کی ضرورت ہے جس کے لئیے جی۔بی کو آئین پاکستان کا حصہ بنانا ضروری ہے۔
حجت الاسلام شیخ مرزا علی نے تاکید کی: اگر ان حقائق کو نظر انداز کیا گیا تو یہ جی۔بی ہی نہیں پاکستان کے عوام کے ساتھ بھی سنگین مذاق ہوگا کیونکہ اس وقت جی۔بی کی آئینی حیثیت کا تعین استحکام پاکستان کی بنیادی شرط ہے ۔