31 August 2016 - 22:36
News ID: 422952
فونت
بحرین کی نام نہاد عدالت نے دو بحرینی شہریوں کو پندرہ سال قید کی سزا سنائی ہے۔
بحرین

 

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی فوجداری عدالت نے دو بحرینی شہریوں کو پولیس کی گاڑی کو نقصان پہنچانے جیسے بے بنیاد الزام میں پندرہ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ آل خلیفہ کی نمائشی عدالت نے ان دونوں بحرینی شہریوں پر یہ فرد جرم عائد کی ہے کہ انہوں نے پولیس کی گاڑی کے راستے میں بم نصب کیا تھا۔عدالت نے یہ بھی دعوی کیاہے دونوں ہی ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں بحرینی عدالت کو آل خلیفہ حکومت سے وابستہ سمجھتی ہیں۔ ان عالمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بحرینی عدالتیں پوری طرح آزاد اور خود مختار نہیں ہے۔ بحرین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان دونوں شہریوں سے زبردستی اعتراف جرم کرایا گیا ہے۔

دریں اثنا بحرینی حکومت سے وابستہ عدالت نے منگل کو بحرین کے ایک ممتاز عالم دین سید علی احمد موسوی کو بھی ایک سال قید کی سزا سنائی ہے۔ بحرینی عالم دین سید علی احمد موسوی پر الزام ہے کہ انہوں نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرنے کے حکومتی اقدام کے خلاف  بحرینی  شہریوں کو  مظاہرے اور دھرنے کے لئے اکسایا تھا۔

دوسری جانب آل خلیفہ حکومت نے انسانی حقوق کے دو کارکنوں پرملک سے باہر جانے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ بحرین میں انسانی حقوق کی ایک اور سرگرم کارکن جلیلہ سلمان کو اس وقت ملک سے باہر جانے سے روک دیا گیا جب وہ ملک فہد پل عبور کر کے بحرین سے باہر نکل رہی تھیں۔

جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے بحرین میں سرگرم ا نسانی حقوق کے کارکن وہاں جانا چاہتے ہیں لیکن آل خلیفہ حکومت انہیں وہاں جانے سے روک رہی ہے۔ اقوام متحدہ  کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی انسانی حقوق کے کارکنوں کو بحرین سے باہر نہ جانے دینے کے آل خلیفہ حکومت کے اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ادھر بحرین کے وزیر خارجہ خالد بن حمد آل خلیفہ نے بان کی مون کے اظہار تشویش پر اپنے ردعمل میں  انسانی حقوق کونسل پر شدید تنقید کی ہے۔ بحرینی وزیر خارجہ نے منامہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وہ کسی بھی بیرونی آواز پر توجہ نہیں دیں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنطیموں نے بارہا بحرین کی آل خلیفہ حکومت سے کہا ہے کہ وہ بحرین کے پرامن مظاہرین پر تشدد کا سلسلہ بند کر دے۔ بحرین  کے عوام فروری دو ہزار گیارہ سے اپنے ملک میں جمہوریت، آزادی اور انصاف کے قیام کے حق میں پرامن تحریک چلا رہے ہیں۔

اس دوران آل خلیفہ حکومت نے سعودی فوجیوں کے ساتھ مل کر سیکڑوں بحرینی شہریوں کو شہید اور زخمی کیا ہے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں بحرینی شہریوں کو جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا ہے۔ آل خلیفہ حکومت  مختلف ظالمانہ طریقوں سے بھی انسانی حقوق  کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬