رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وادی کشمیر کے مختلف علاقوں منجملہ اننت ناگ اور ترال میں مظاہرین اور سیکورٹی فورس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسی طرح سری نگر کے قریب بٹمالو علاقے میں بھی مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات ہیں جن کے دوران متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بٹمالو میں پولیس نے صحافیوں اور میڈیا کے نمائندوں کو بھی زد وکوب کیا ہے۔ اور سری نگر کے کئی تھانوں اور وادی کے کچھ علاقوں میں ہفتے کو بھی کرفیو نافذ رہا جبکہ وادی کے بیشتر علاقوں میں شدید ترین بندشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
کشمیر میں کرفیو اور شدید بندشوں کے باوجود احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے بلکہ کشمیر میں صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان میں روز بروز شدت آتی جا رہی ہے۔
ہفتے کو وادی کے مختلف علاقوں میں یہ پرتشدد مظاہرے ایک ایسے وقت ہوئے ہیں جب ہندوستان کے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں ایک کل جماعتی وفد اتوار کو کشمیر پہنچ رہا ہے۔
دوسری جانب علیحدی پسند جماعتوں نے ہندوستان کے کل جماعتی وفد سے ملنے سے انکار کر دیا ہے۔ حریت کانفرنس کی ایک پارٹی کے رہنما سید علی شاہ گیلانی نے کہا : دہلی سے آنے والے وفد سے مذاکرات بےمعنی ہیں۔
انہوں نے سبھی علیحدگی پسند جماعتون سے کہا ہے کہ وہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں آنے والے وفد سے ملاقات کا بائیکاٹ کریں۔ اس سے پہلے ہندوستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ کل جماعتی وفد کو کشمیر کی حریت کانفرنس کے رہنماؤں سمیت سبھی اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات کرنی چاہئے۔