رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نائجیریا کے مغربی صوبے کادونا میں سیکڑوں لوگوں نے پرامن احتجاجی مظاہرہ کر کے آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
اس مظاہرہ میں شرکت کرنے والے مظاہرین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ فوج اور سکیورٹی فورسز مسلمانوں کے خلاف اپنے تشدد آمیز رویے کا خاتمہ کریں۔
یہ مظاہرے ایسے عالم میں جاری ہیں کہ پولیس اور فوج کا تشدد آمیز رویہ عوام کے خلاف بدستور جاری ہے اور مختلف قانونی حلقوں نے اس کی مذمت بھی کی ہے۔
واضح رہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا نائجیریا کی جیل میں شیخ ابراہیم زکزاکی کی خرابی صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ چودہ دسمبر دو ہزارہ پندرہ کو نائجیرین فوج نے کادونا ریاست کے زاریا شہر میں شیخ زکزکی کی رہائش گاہ پر حملہ کر کے جو امام باڑہ بھی تھا، اس کو ڈھا دیا تھا۔
فوج کی طرف سے انجام دئے گئے اس حملے میں شیخ زکزکی کے تین بیٹے شہید ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ تحقیقاتی کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ نائجیرین فوج نے گذشتہ برس تین سو سینتالیس مسلمانوں کو قتل کرکے انہیں کادونا شہر میں اجتماعی قبر میں دفن کر دیا تھا وارثین کی طرف سے لاش کے مطالبہ پر ان کو بھی گرفتار کرنے کی دھمکی دی گئی تھی اور خاموشی کے ساتھ سب کو ایک ہی قبر میں دفن کر دیا گیا تھا ۔ //988/ف/930//ک 271