رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں بحرینی شہریوں نے دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقے الدراز میں آیت اللہ عیسی قاسم کے گھر کے باہر دھرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر پرامن جدوجہد جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے ۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں آیت اللہ عیسی قاسم کی تصاویر اٹھار رکھی تھیں اور وہ تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور علمائے کرام کے خلاف شاہی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کا سلسلہ بند کیے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے پچھلے چھیاسٹھ روز سے آیت اللہ عیسی قاسم کے آبائی شہر الدراز کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ بحرین کی شاہی حکومت نے ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کے رہنما آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کردی ہے جس کے خلاف عوام مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں اور اس ظالمانہ فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں -
بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے اور آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت کی منسوخی کے فیصلے بعد اس میں مزید شدت پیدا ہوگئی ہے۔ بحرین کے عوام ملک میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کر رہے جس میں عوام کی منتخب کردہ حکومت کے قیام کا معاملہ سر فہرست ہے۔
بحرین کی شاہی حکومت سعودی فوج کے تعاون سے ملک میں جاری جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں بحرینی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں۔ بڑی تعداد میں عام لوگوں اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں کو گرفتار کرکے جیلوں میں بند کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ حکومت بحرین نے ملک کے متعدد سرکردہ سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نیز انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کی شہریت بھی منسوخ کردی ہے۔/۹۸۸/الف۹۳۰/ک ۳۳۹/