16 September 2016 - 23:01
News ID: 423270
فونت
گزشتہ روز شکار پور دھماکے سے متعلق حساس اداروں نے اپنی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
عثمان

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شکار پور دھماکے سے متعلق حساس اداروں کی رپورٹ میں بیان ہوا ہے کہ بلوچستان کے علاقے وڈھ میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک موجود ہے۔

وہاں موجود دہشتگردوں میں عارف، معاذ، سجاد عرف دلاور، حفیظ اور عبداللہ شامل ہیں۔ افغانستان سے خودکش حملہ آوروں کو عبداللہ نامی دہشتگرد لاتا ہے، جبکہ چار مزید تربیت یافتہ خودکش حملہ آور افغانستان میں موجود ہیں۔

شکار پور میں پکڑے گئے خودکش حملہ آور عثمان نے ننگر ہار میں تربیت حاصل کی۔ کالعدم ٹی ٹی پی کے کیمپ میں ایک ماہ تک اس کی تربیت ہوتی رہی۔

عبداللہ نامی دہشتگرد دونوں خودکش حملہ آوروں کو افغانستان سے لایا تھا۔ دونوں خودکش حملہ آور رمضان المبارک کی دوسری تاریخ کو وڈھ پہنچائے گئے۔ وڈھ میں دونوں خودکش حملہ آور معاذ نامی شخص کے ہمراہ عارف نامی شخص کے گھر پر رہے۔

رپورٹ کے مطابق شکار پور حملے سے قبل دہشتگردوں کی آخری میٹنگ وڈھ میں ہی ہوئی۔ اس میٹنگ میں معاذ، عارف، عبداللہ، حفیظ، سجاد عرف دلاور اور دونوں خودکش حملہ آور موجود تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ۱۲ ستمبر کو ۴ افراد نے وڈھ سے شکار پور کا سفر شروع کیا۔ یہ سفر ونگو کی پہاڑیوں کے ذریعے سندھ اور بلوچستان کی سرحد پر کیا گیا۔ رات میں قیام کے بعد ۱۳ ستمبر کی صبح ۵ بجے سفر دوبارہ شروع کیا گیا۔

حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق شکار پور پہنچنے کے بعد دہشتگردوں نے کے کے روڈ پر چائے پی۔ دونوں خودکش حملہ آور امام بارگاہ کی جانب صبح ۸ بج کر ۱۸ منٹ پر روانہ ہوئے۔

اس دوران حفیظ اور سجاد عرف دلاور ان سے رابطے میں تھے۔ دہشتگردوں نے ۸ بج کر ۲۸ منٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ دہشتگرد حفیظ جنوری ۲۰۱۵ء میں بھی شکار پور میں ہونے والے دھماکے کا مرکزی ملزم ہے۔/۹۸۸/۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬