17 September 2016 - 22:28
خبر کا کوڈ: 423291
فونت
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صبرا اور شتیلا کے کیمپوں کے قتل عام کے ذمہ داروں کو سزا دئے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
صبرا اور شتیلا

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صبرا و شتیلا کیمپوں میں ہزاروں  فلسطینیوں کے قتل عام کی چونتیسیویں برسی کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا : اس قتل عام کے مجرموں کے خلاف مقدمہ چلا کر انہیں سخت سزا دی جانی چاہئے۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا : عالمی برداری کو چاہئے کہ وہ بیروت میں چونتیس سال قبل فلسطینیوں کے پناہ گزیں کیمپوں صبرا اور شتیلا میں کئے گئے قتل عام کے ذمہ داروں پر ہیگ کی بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ چلائے ۔

واضح رہے کہ چونتیس سال قبل صیہونیوں نے بیروت میں واقع فلسطینی کیمپوں صبرا اور شتیلا میں فلسطینیوں کا بہیمانہ طریقے سے قتل عام کیا تھا ۔

صیہونی فوجیوں نے سولہ ستمبر انیس سو بیاسی کو فلانجسٹوں کے ساتھ مل کر تاریخ کا انتہائی ہولناک قتل عام کیا تھا جس میں ساڑھے تین ہزار فلسطینی شہید ہوئے تھے ۔

صبرا اور شتیلا میں فلسطینیوں کا یہ قتل عام اس وقت کے صہیونی حکومت کی فوج  کے سربراہ اریل شیرون کے حکم پر ہوا جس کو بعد میں اس کو صبرا اور شتیلا کے قصاب کا نام دیا گیا تھا ۔

ستم کی بات تو یہ ہے کہ اتنا بڑا واقعہ میڈیا کی نگاہوں سے اوجھل رہا اور امریکا اور دیگر مغربی ممالک جوانسانی حقوق کا دم بھرتے ہیں اس قتل عام پر مجرمانہ طریقے سے خاموش رہے ۔

صیہونیوں نے اس سے پہلے دیریاسین اور طنطورہ میں بھی فلسطینیوں کا قتل عام کیا تھا ۔ اس کے بعد جنین اور غزہ میں بھی فلسطینیوں کا بہیمانہ قتل عام کیا گیا تھا ۔/۹۸۹/۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬