رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سینئر رکن اسماعیل رضوان نے المیادین چینل کے ساتھ انٹرویو میں اپنی گفت و گو کے درمیان تاکید کرتے ہوئے اشارہ کیا ہے : اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ فلسطینی گروہوں کے تعلقات قائم ہیں ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو میں وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ملت فلسطین کو اپنی امنگوں اور اہداف کے حصول کے لئے ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔
اسماعیل رضوان نے تاکید کرتے ہوئے کہا : حماس کا دفتری اور اداراتی لحاظ سے اخوان المسلمین سے کوئی ربط نہیں ہے اور حماس کے رہنماؤں کے درمیان کوئی داخلی جنگ یا اقتدار کی جنگ نہیں پائی جاتی ۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حماس کے انتخابات کسی بھی بیرونی یا علاقائی مداخلت سے متاثر نہیں ہیں کہا کہ ابھی کسی بھی نامزد امیدوار نے حماس کی صدارت کے لئے اپنے نام کا اعلان نہیں کیا ہے ۔
اسماعیل رضوان نے حماس تحریک کی بنیادی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : تحریک حماس ھمیشہ تمام فریقوں کو مذہبی انتہا پسندی کے بجائے، اعتدال اور میانہ روی کی دعوت دیتی ہے ۔
انہوں نے فلسطینی گروہوں کے درمیان صلح و آشتی کے بارے میں کہا : تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل بھی تمام فلسطینی گروہوں کے درمیان آشتی کے خواہاں ہیں۔
اسماعیل رضوان نے فلسطینی گروہوں کو مخاطب کرتے ہوئے بیان کیا : حماس انتفاضہ قدس کے لئے ایک قیادت کی تشکیل کے لئے آمادہ ہے۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۲۸۶/