رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر جمہور بشار اسد ایک گفت و گو میں بیان کیا : یورپی ممالک امریکی پالیسیوں کے تابع ہیں اور وہ ٹھوس موقف اپنانے اور آزادانہ فیصلہ کرنے کی جرات نہیں رکھتے-
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : یورپی ممالک نے سیاسی میدان میں کبھی بھی آزادانہ طور پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور انہوں نے ہمیشہ آنکھیں بند کرکے امریکی حکومت کی پالیسیوں کی حمایت کی ہے-
شام کے صدر نے زور دے کر کہا کہ یورپی عوام، شام کے دشمن نہیں ہیں تاہم ان میں اور یورپی حکام کے مابین واضح فرق ہے۔
بشار اسد نے زور دے کر کہا کہ کم از کم عراق پر حملے کے بعد سے، یورپی ممالک کا سیاسی میدان میں کوئی وجود ہی باقی نہیں ہے اور ان ممالک میں علیحدہ پالیسی اپنانے کی جرات نہیں رہ گئی ہے۔
انہوں نے حلب کے مشرقی علاقے پر شامی فوج کے حملوں پر مبنی بعض ذرائع ابلاغ کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شام کی حکومت ہسپتالوں اور عام شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی کیوں کہ یہ کام شام کی حکومت کی مصلحتوں کے منافی ہے اور شام کی حکومت نے ہمیشہ اس ملک کے عوام کا دفاع کیا ہے-
بشار اسد نے اس بات پر زور دیا کہ اگر شام کے عوام اپنے صدر کے خلاف ہوتے تو ان کا اس عہدے پر باقی رہنا ناممکن ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت کو اپنے عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/