06 October 2016 - 23:53
News ID: 423676
فونت
جنرل قاسم سلیمانی:
قدس بریگیڈ کے کمانڈر نے کہا : بعض عرب ممالک ، مسئلہ فلسطین کو نظرانداز کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے ساتھ خفیہ یا آشکارہ تعلقات برقرار کئے ہوئے ہیں ۔
قاسم سلیمانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قدس بریگیڈ کے کمانڈر میجر جنرل سلیمانی نے شہید جنرل حسین ہمدانی کی شہادت کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا : شہید جنرل حسین ہمدانی دنیوی میدانوں میں سرافراز اور سربلند رہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : داعش ، حضرت امام علی (ع) کے دور کے خوارج سے بھی بدتر ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جنرل شہید حسین ہمدانی کی پہلی برسی شہید محلاتی ٹاؤن میں منعقد ہوئی جس میں اعلی سول اور فوجی حکام نے شرکت کی ۔

اس موقع پر قدس بریگیڈ کے کمانڈر میجر جنرل سلیمانی نے اپنے خطاب میں کہا : شہید حسین ہمدانی اپنی شہادت سے آگاہ تھے اور انھوں نے اپنے اہلخانہ  سے کہہ دیا تھا کہ ان کے جانے کا وقت آگیا ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : انسان کربلا میں رونما ہونے والے دردناک واقعات کے بارے میں محو حیرت ہے اور حیرت کی وجہ یہ ہے کہ ابھی پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کی خوشبو مشام میں پہنچ رہی تھی کہ واقعہ کربلا رونما ہوا۔

جنرل سلمیانی نے کہا : آج بھی حق و باطل کامعرکہ جاری ہے حق والے حضرت امام حسین (ع) کی اقتدا کررہے ہیں جن میں یمن کی تنظیم  انصار اللہ اور عراق کی حشد الشعبی تنظیم شامل ہیں ۔

انھوں نے تاکید کی : داعش کی رفتار حضرت علی (ع) کے دور کے خوارج سے بھی بدتر ہے قیدیوں کے ساتھ داعش کی بہیمانہ اور مجرمانہ رفتار کو ہم مشاہدہ کررہے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ داعش ، خوارج سے بھی بدتر ہیں۔

جنرل قاسم سلیمانی نے یورپ ممالک کی داعش کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : علاقے میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کے نتیجے میں یورپ کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی نے کہا : آج تکفیریوں کو تمام محاذوں میں یا تو شکست ہوچکی ہے یا شکست کا سامنا ہے اور شام کے عوام اپنی حکومت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے انہیں کبھی شکست نہیں ہوگی۔

شام میں تعینات ایران کے فوجی مشیر جنرل حسین ہمدانی کی پہلی برسی کے موقع پر انہوں نے کہا : اسلام دشمن طاقتوں کا اصل مسئلہ، استقامتی محاذ میں شام کی مرکزیت اور اسلامی جمہوریہ ایران سے اس ملک کے تعلقات ہیں اور داعش اور دوسرے تکفیری گروہوں کو ایران کے اسلامی انقلاب کا مقابلہ کرنے کے لئے وجود میں لایا گیا ہے۔

انہوں نے اپنی تقریر کے دوران تاکید کی کہ ایران نے داعش سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کے سامنے مزاحمتی اقدامات کرکے دنیا کو ایک بڑے خطرے سے بچایا ہے اور شام کی حکومت نے بھی پانچ سال دباؤ اور محاصرے کو برداشت کرکے دنیا کو اس بات پر مجبور کردیا کہ وہ اعتراف کریں کہ یہ سارے گروہ ، دہشت گروہ ہیں ۔

جنرل قاسم سلیمانی نے اپنی تقریر کے دوران شام اور علاقے کے دوسرے ممالک کے مابین فرق بتاتے ہوئے کہا کہ بعض عرب ممالک ، مسئلہ فلسطین کو نظرانداز کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے ساتھ خفیہ یا آشکارہ تعلقات برقرار کئے ہوئے ہیں، تاہم شام نے اپنی سیکورٹی اور ارضی سالمیت کو مسلمانوں کی خاطر قربان کردیا ہے۔

اس دوران انہوں نے شہید جنرل ہمدانی اور شام میں استقامتی محاذ کی کامیابیوں میں آپ کے اہم مشاورتی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام کی تحریک، آپ کے مقصد اور واقعہ کربلا اور روزعاشور پیش آنے والے واقعات نے بھی شام اور عراق میں استقامت پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔

یاد رہے کہ جنرل حسین ہمدانی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب سے حلب کے شمالی علاقوں میں فوجی مشیر کے طور پر سرگرم عمل تھے اور آٹھ اکتوبر سن دو ہزار پندرہ کو آپ کی شہادت واقع ہوئی۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۸۲/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬