رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نجف اشرف میں موجود اعلی دینی قیادت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی (دام ظلہ) کے خصوصی نمائندے اور روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے متولی علامہ سید احمد صافی نے اپنی ایک تقریر میں بیان کیا : سانحہ عاشوراء کے اثرات چودہ سو سالوں سے عراقی معاشرے پہ پڑ رہے ہیں اس سانحہ نے عراقی معاشرہ میں عقایدی، دینی، اجتماعی اور سیاسی حوالے سے تربیتی جڑیں بنا لی ہیں یہاں تک کہ قربانی و فداکاری سب عراقیوں کی زندگی کا جزو بن چکی ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : حیرت انگيز بات یہ ہے عراقی عیسائیوں اور صابئہ میں بھی واضح طور پر سانحہ عاشوراء کے آثار کو دیکھا جا سکتا ہے۔
احمد صافی نے کہا : ہم دیکھتے ہیں بہت سے افراد اس عظیم انقلاب سے نفسیاتی طور پر متاثر ہوئے اور انھوں نے اس قربانی، فداکاری اور کسی بھی جگہ ہونے والے ظلم وستم کے خلاف مذاہمت کرنے کے معانی کو الہامی طور پر حاصل کیا۔
انہوں نے بیان کیا : یہی وجہ ہے کہ جس طرح سے عراقیوں نے اعلی دینی قیادت کی طرف سے دفاع کے فتوے پہ لبیک کہا ہے اس کی مثال پوری تاریخ میں شاذ ونادر ہی ملتی ہے۔
علامہ سید احمد صافی نے کہا : عوام کا اس فتوے پہ لبیک کہنا صدیوں سے ان میں عاشوراء کے اصولوں پہ پروان چڑھتا رہا ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۲۷۷/