رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی نے کہا : شہداء اور مظلوموں کے حق میں آواز بلند کرنا کوئی جرم نہیں ، شہریت کی منسوخی اور شیڈول فور جیسے گھٹیا اقدامات حق بات کہنے سے نہیں روک سکتے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ظالم اور مظلوم کو ایک ہی صف میں کھڑا کرکے انصاف کا قتل کیا گیا۔ ہم نے سیکڑوں معصوم شہداء کے جنازوں کوکندھا دیا مگر آج تک قانون کو نہیں توڑا، دھرنے سے لے کر لانگ مارچ تک ہمیشہ پرامن احتجاج کیا۔
انہوں نے کہا : ابوذر غفاریؓ اور میثم تمارؓ کے پیرو ہیں حق بات کہنے سے نہیں گھبرائیں گے، حکومت اور اداروں کے غیر آئینی اقدام کو عدالت میں چیلنج کریں گے، اور عوام کی عدالت میں جائیں۔ آج بھی دھشت گردوں کی ہمدرد حکومت سے یہی سوال ایک بار پھر پوچھنا چاہتا ہوں کہ دھشت گردی کے شکار اسی ہزار بے گناہ پاکستانیوں کو آخرانصاف کب ملے گا، وطن عزیز پاکستان کو دھشت گردی سے کب نجات ملے گی۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما نے کہا : ملٹری کورٹس کی تشکیل کے بعد وعدہ کیا گیا تھا کہ مظلوموں کو فوری انصاف ملے گا مگر کوئٹہ سے لیکر شکارپور تک کے مظلوم شہداء کے خون ناحق سے انصاف نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا : بزرگ عالم دین مفسر قرآن حجت الاسلام شیخ محسن نجفی، امین ملت حجت الاسلام محمد امین شہیدی سمیت ملت جعفریہ کے سیکڑوں معصوم اور شریف شہریوں کو فقط بیلنس پالیسی کے تحت امریکہ اور آل سعود کو خوش کرنے کے لئے شیڈول فور میں ڈالا گیا۔
حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی نے تاکید کی : سید بشیر شاہ، راجہ اسد، مولانا عبدالحق جمالی جیسے کارکن دوستوں پر فخر ہے جن کی شرافت ، اور حب الوطنی کو دشمن بھی ماننے پر مجبور ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/