رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیرخارجہ نے شام کے بارے میں مغرب کے رویّے اورموقف پرتنقید کرتے ہوئے کہا : مغرب شام کے صدربشار اسد کو اقتدار سے ہٹانے کے لئے دہشت گرد گروہ جبہہ النصرہ کو استعمال کرنا چاہتا ہے ۔
سرگئی لاوروف نے کہا : دہشت گرد گروہ جبہہ النصرہ حلب شہر سے نکلنے کے لئے تیار نہیں ہے اور وہ اس کی مخالفت کررہا ہے ۔ روسی وزیرخارجہ نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا شام کی حکومت ترکی کے جارح طیاروں کو نشانہ بناسکتی ہے کہا کہ شام ایک خود مختار ملک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شام میں ترکی کے حملوں پر ماسکو کو سخت تشویش لاحق ہے ۔ شامی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی ترک طیاروں کی ہرکوشش کا سخت جواب دیا جائے گا۔
اس درمیان اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشارجعفری نے جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حلب شہر سے عام شہریوں کے نکلنے اورانسان دوستانہ امداد کی ترسیل کے لئے نافذ کی گئی فائربندی کے باوجود تکفیری دہشت گرد گروہ اسنائپروں اور توپخانوں کے حملوں کے ذریعے عام شہریوں کو حلب سے نہیں نکلنے دے رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ شام کا دوسرا بڑا شہر حلب گذشتہ چاربرسوں سے دوحصوں میں تقسیم ہے ۔ شہر کے مغربی علاقے پر شامی فوج کا کنٹرول ہے جبکہ مشرقی حصے پرغیرملکی حمایت یافتہ دہشت گردوں نے قبضہ کررکھا ہے ۔/۹۸۹ف۹۴۰/