رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے بغداد میں اسلامی بیداری کی عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کے نویں اجلاس میں کہاکہ عراقی حکومت داعش کا خاتمہ کرنے کے آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی اس وقت پہلی ترجیح یہ ہے کہ وہ موصل میں عام شہریوں کو داعش کے قبضے سے باحفاظت باہر نکالے ۔
عراقی وزیراعظم نے اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ عراقی عوام دہشت گردہ گروہ داعش کے خلاف جنگ اور اس کو نابود کرنے کے لئے متحد ہو چکے ہیں کہا کہ عراق کو دہشت گردی کے سنگین چیلنج کا سامنا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی داعش کے خلاف جنگ نہیں کرنا چاہتا بلکہ وہ صرف علاقے اور عراق میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانا چاہتاہے تاکہ اس کے ذریعے اپنے مفادات حاصل کرسکے ۔
عراقی وزیراعظم نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ بعض ممالک دہشت گردوں کی مالی اور فوجی حمایت کررہے ہیں کہاکہ عراق میں دہشت گرد گروہوں کے حملوں سے پینتیس ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی بیداری کی عالمی اسمبلی کی اعلی کونسل کا نواں اجلاس اسلامی بیداری کی عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل علی اکبر ولایتی اور دنیا کے بائیس اسلامی ملکوں کے علما کی شرکت سے بغداد میں شروع ہوا ۔
اسلامی بیداری کی عالمی اسمبلی دوہزار گیارہ میں شمالی افریقا اور مشرق وسطی میں اٹھنےوالی اسلامی بیداری کی لہر کے بعد تشکیل دی گئی تھی جس کا مقصد اسلامی بیداری کی لہر کو مضبوط بنانا ہے ۔ اس عالمی اسمبلی کی تشکیل کی تجویز رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے دی تھی ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/