رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علماء اھل سنت عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے گذشتہ روز عراق کے دار الحکومت بغداد میں بیداری اسلامی عالمی کونسل کی سپریم کونسل کے نویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خلاف وزری کرنے والے سیاستمداروں کے ساتھ سختی کے ساتھ پیش آنے کا مطالبہ کیا ۔
انہوں نے کہا: بعض فاسد سیاستمدار غلط بیانی سے کام لیتے ہیں ، کہ ان کی حسابرسی ضروری ہے ۔
مجمع علماء اھل سنت عراق کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ بیداری اسلامی عالمی کونسل کی سپریم کونسل کا نواں اجلاس آج ایسے حالات میں منعقد ہو رہا ہے جب عراق میں امنیت کی صورت حال خطرناک ہے ، انتظامیہ ، فوج ، پولیس، عوامی فورس ، پیش مرگہ اور قبائل سب کے سب متحد ہوکر دھشت گردوں سے برسر پیکار ہیں اور جس میں ابھی تک انہیں قابل توجہ پیروزی بھی نصیب ہوئی ہے ۔
مجمع علماء اھل سنت عراق کے سربراہ نے حقیقی اسلام اور سچے مسلمانوں کو دھشت گردی اور شدت پسندی سے مقابلے میں قدرت مند جانا اور کہا: داعش کی حکومت قتل عام ، ذبح ، آتش زنی اور انسانوں کی گردن میں غلامی کا قلادہ ڈالنے استوار ہے ، علمائے اسلام بخوبی آگاہ ہیں کہ اسلامی ریاست رعب ، وحشت اور بے گناہ انسانوں کے قتل عام پر مبنی ہے ۔
انہوں نے بعض علماء کی جانب سے شیعوں کے لئے رافضی اور ناصبی کا لفظ استعمال کئے جانے پر شدید تنقید کی اور کہا: ایک زمانے میں رافضی و ناصبی جیسے الفاظ کا استعمال قابل قبول تھا ، مگر آج یہ لفظ برے معانی میں استعمال ہو رہا ہے ، اس طرح کہ الفاظ بعض اسلامی مذھب کی تکلیف و اذیت و آزار کا سبب ہیں لھذا ہم ھرگز اب ان کلمات سے استفادہ نہ کریں ۔
شیخ خالد الملا نے مزید کہا: دھشت گرد گروہوں نے ملت عراق کی فکر، منبر ، فقہ ، ثقافت اور جان پر حملہ کیا ، مگر شیعہ و سنی علماء اور شخصیتوں کی شرکت میں ہونے والے اس طرح کے اجلاس ، ملک کو بحران سے باہر لانے اور داخلی و بیرونی مسائل حل کرنے کا سبب بنتے ہیں ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۳۹۸