رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماوں کا پارٹی امور اور موجودہ ملکی صورتحال پر مشترکہ اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیو ایم لاہور میں منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی و صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مبارک موسوی نے کی۔
اجلاس میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، مرکزی سیکرٹری نتظیم سازی مہدی عابدی سمیت صوبائی کابینہ و ضلع لاہور کے کابینہ اراکین شریک ہوئے۔
اجلاس میں ملک بھر میں محرم الحرام میں امن عامہ کو برقرار رکھنے اور فول پروف سکیورٹی انتظامات پر وفاقی و صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کو سراہا گیا۔
سید ناصر عباس شیرازی نے کہا: ہم وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان اداروں میں شامل کالی بھیڑوں کیخلاف نوٹس لیں جو اپنی جعلی کارکردگی دکھانے کیلئے مظلوم اور بے گناہ شہریوں کو نشانے بنانے میں مصروف ہیں، اسی غیر منصفانہ عمل کیخلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر ملک بھر میں جمعہ کے دن علامتی مظاہرے ہونگے۔
انہوں نے کہا: پنجاب میں کاونٹر ٹیرازم ڈیپارٹمنٹ بلا جواز بیلنس پالیسی کے تحت ملت جعفریہ کے بے گناہ افراد کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے، جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے ظالم اور مظلوم کو ایک صف میں کھڑا کرنے کا عمل دہشتگردی کیخلاف جنگ کو متاثر کرنے کی سازش ہے ۔
شیرازی نے کہا : شیڈول فور میں بیلنس پالیسی کے تحت ملت تشیع کے اتحاد بین المسلمین کے داعی جید علماء کو دہشتگردوں کے سہولت کاروں کیساتھ شامل کرکے ان کی بنیادی شہریت معطل کرنے کے عمل کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، علامہ امین شہیدی، علامہ شیخ محسن علی نجفی، علامہ مقصود ڈومکی، علامہ نیر مصطفوی سمیت 50 سے زائد ملت جعفریہ کے بے گناہ لوگوں کو شیڈول فور میں ڈال کر ہمارے زخموں پر نمک پاشی کی گئی اور بے گناہ عزاداروں، علماء اور فعال قومی کارکنوں کی گرفتاریوں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں، ہم ایسے متعصبانہ عمل کو ہرگز قبول نہیں کریں گے اور ہم ہر فورم پر اس ظالمانہ اقدامات کیخلاف آواز اُٹھائیں گے، اگر یہ متعصابہ عمل جاری رہا تو ہم بھر پور ملک گیر احتجاج پر مجبور ہونگے۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب صوبائی جنرل سیکرٹری مبارک موسوی نے کہا: پنجاب کے اضلاع سیالکوٹ اور خانیوال میں عزاداروں پر دہشتگردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر کے اندراج اور بے گناہ عزاداروں کو ہراساں کرنیوالے انتظامیہ کیخلاف ہم عدالتوں سمیت ہر جگہ پر احتجاج کرینگے، دہشتگردی کے سب سے زیادہ متاثرہ فریق کو قانون نافذکرنیوالے اداروں میں شامل مٹھی بھر متعصب افراد کی جانب سے بلا جواز کاروائیوں کی ہم مذمت کرتے ہیں، وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب ایسے عناصر کیخلاف ایکشن لیں بصورت دیگر ہم اپنا آئینی و قانونی اور جمہوری حق کو استعمال کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہونگے۔
اجلاس میں موجودہ ملکی صورتحال پر اپوزیشن اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرے اور جمہوریت کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کرے۔
اجلاس میں بے گناہ کشمیریوں اور لائن آف کنٹرول پر ہندوستان کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم ملکی سالمیت کی دفاع کیلئے سینہ سپر ہے اور دشمن کے ناپاک ارادوں کو ہر صورت خاک میں ملا کر دم لیں گے۔/۹۸۸/ن۹۴۰