رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی سرکاری نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ شامی فوج اور دہشت گرد گروہوں کے درمیان خان الشیخ کے علاقے میں لڑائی بدستور جاری ہے اور شامی فوج نے دہشت گرد گروہوں کا ایک بڑا حملہ پسپا کر دیا ہے۔ اس لڑائی میں بہت سے دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں۔
شام سے موصولہ ایک اور رپورٹ کے مطابق شام کے وزیر صحت نجم حمد الاحمد نے روسی نیوز ایجنسی اسپوٹنک سے بات چیت میں کہا ہے کہ دنیا کے تراسی ملکوں سے دہشت گرد شام میں آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ لیکن ترکی پچیس ہزار دہشت گردوں کے شام میں داخل ہونے کا راستہ ہموار کر کے اور سعودی عرب تیس ہزار دہشت گردوں کو شام بھیج کر ان ممالک میں سرفہرست ہیں۔
جبکہ ان کے بعد تیونس، عراق، فلسطین اور امریکہ کا نمبر آتا ہے۔ ان میں سے بہت سے دہشت گردوں کو جھڑپوں کے دوران یا تو ہلاک کیا جا چکا ہے یا وہ گرفتار ہو گئے ہیں۔
دوسری جانب شام ک انسداد دہشت گردی کی عدالت کے ذرائی نے کہا ہے کہ اس وقت پچیس ہزار سے زائد غیرملکی دہشت گرد شامی فوج کے ساتھ جنگ کر رہے ہیں کہ جن میں اکثریت سعودی عرب سے تعلق رکھتی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/