رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے صوبہ عدن کے علاقے کریتر میں ایک چیک پوسٹ کے قریب بم کے ایک دھماکے میں کم سے کم تین افراد زخمی ہوگئے۔
یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے بھی سعودیوں کے حملوں کے جواب میں، سعودی عرب کے جنوبی صوبوں عسیر، جیزان اور نجران میں سعودی فوجی اڈوں پر میزائل اور مارٹر گولے داغے ہیں۔ جن میں بہت سے سعودی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی خبر ہے۔
آل سعود نے گذشتہ سال چھبیس مارچ سے امریکہ اور بعض عرب ملکوں کی حمایت سے یمن کے نہتے عوام کے خلاف اپنے جارحانہ حملوں کا آغاز کیا جو اب بھی جاری ہیں ۔ جس میں دس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
اس کے علاوہ سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے فضائی حملوں میں یمن کی تمام بنیادی شہری تنصیبات اور شہری خدمات نیزعلاج معالجے کے مراکز ، اسپتال اور تعلیمی ادارے تباہ ہو گئے ہیں۔
سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں نے انیس مہینے سے یمن کی مکمل ناکہ بندی اور محاصرہ بھی کر رکھا ہے اور وہ یمن کے عوام تک کھانے کی اشیاء اور ضروری دوائیں بھی پہنچانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں ۔
سعودی حکومت نے امریکا اور خطے کی رجعت پسند حکومتوں کے تعاون سے ایسی حالت میں یمن کا ظالمانہ محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے کہ بین الاقوامی تنظیمیں بارہا یمن میں انسانی المیہ رونما ہونے کے امکان کی جانب سے خبردار کر چکی ہیں۔
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے نے اپنی تازہ رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ اس وقت یمن کی کم سے کم پچاس فیصد آبادی بھوک مری سے دوچار ہے اور اس کو کھانے پینے کی اشیا کی فوری امداد کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے امور کے ادارے یونیسیف نے بھی اعلان کیا ہے کہ یمن میں پندرہ لاکھ بچے بھوک مری کے خطرے سے دوچار ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۷۹/