رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے مسلمان علماء کے اجتماع نے اپنے ایک پیغام میں اس ملک کے صدر جہمور کے عنوان سے میشل عون کے انتخان ہونے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور وضاحت کی : اس انتخاب کو میشل عون اور لبنان کی عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ قومی متحدہ حکومت بہت ہی جلد تشکیل پائے اور عادل انتخابات کے قانون کو نسبیت کے مطابق منظور کرنے کی کوشش کی جائے ۔
اس اجلاس میں وضاحت کی گئی : میشل عون نئے منتخب صدر اور نبیہ بری ( پارلیہ مینٹ کے سربراہ ) کی طرف سے یکجہتی موقف دونوں کے درمیان تعاون کی اچھی علامت ہے اور ملک کی مخلتف پروجیکٹ خاص کر کفرشوبا اور مزارع شبعا کی آزادی اور ملک کی ترقی اور اقتصادی بحران سے مقابلہ کے لئے تیل نکالنے کے منصوبہ کو عملی جامعہ پہنانے کی کوشش کریں ۔
لبنان کے شیعہ و اہل سنت علماء نے بد عنوانی سے مقابلہ کی ضرورت کی تاکید کرتے ہوئے اظہار کیا : میشل عون کو چاہیئے کہ مک میں پھیلی ہوئی بد عنوانیوں کو جڑ سے ختم کرنے اور کرپٹ لوگوں کو عمومی ملکیت پر جارحیت کی اجازت نہ دیں اور وہ اجازت نہ دیں کہ ملک کا اقتصاد سیاسی اور مافیائی طاقت کا وسیلہ ہو سکے ۔
انہوں نے اپنے مطالبات کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : بد عنوانی سے مقابلہ تمام مسائل سے اہم ہے کہ اس کے طرفداروں نے میشل عون کے صدر جمہور منتخب ہونے کی امید رکھتے تھے ، نئے صدر جمہور کی کامیابی کی دعا کرتے ہوئے امید کرتا ہوں لوگوں کے مطالبات کو پورے کئے جائے نگے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۳۶/