:
امریکہ اور مغربی ممالک داعش کے خلاف جنگ میں سنجیدہ نہیں ہیں
شام کے صدر جمہور نے کہا ہے کہ مغرب نے شام کے اقتدار سے انھیں ہٹانے کے بارے میں اپنے مواقف سے پسپائی اختیار کرلی ہے۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے ایک انگریزی اخبار کے ساتھ انٹرویو میں امریکہ اور مغربی ممالک کی وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : مغربی ممالک پہلے سے زیادہ کمزور ہوگئے ہیںاور وہ دہشت گردوں پیہم مدد بہم پہنچا رہے ہیں۔
سنڈے ٹائمز سےگفتگو کرتے ہوئے بشار الاسد کا کہنا تھا کہ پہلے کہ بہ نسبت اب صورت حال بدل گئی ہے۔ مغربی ممالک بہت کمزور ہوچکے ہیں اور ان کے پاس فخر کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔
بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ہم نے حلب میں عام شہریوں کو باہر نکلنے کے لئے کئی گزرگاہیں بنائی ہیں لیکن دہشت گرد تنظیمیں ان پر گولہ باری کررہی ہیں۔ دہشت گردوں نے حلب کے کچھ حصوں پر قبضہ کرلیا ہے اور ان کو وہاں سے نکالنا ہوگا۔
شام کے صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ اور مغربی ممالک داعش کے خلاف جنگ میں سنجیدہ نہیں ہیں اور اس گروپ کی کارروائی کے سلسلے میں خاموش ہیں۔ داعش امریکی سٹیلائٹس کے سامنے عراق کے تیل کے کنوؤں سے تیل اسمگل کرتے ہیں جبکہ مغربی ممالک اس بارے میں خاموش ہیں اور ترکی داعش دہشت گردوں سے تیل خرید کر انھیں مالی تعاون فراہم کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ شام کی موجودہ صورت حال اس وقت حکومت کے حق میں ہے اور مغرب، شام کی حکومت پر طرح طرح کے الزامات عائد کرنے کے باوجود ان کی حکومت کو باقی نہ رکھنے کے بارے میں اپنے مواقف سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گیا۔ بحران شام کو صرف سیاسی طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔ شام کو بحران سے باہر نکالنے کے لئے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا ہے۔
شام کے صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ داعش دہشت گرد گروہ ان کے ملک کے تیل کو اسمگل اور عراق کے تیل کے کنوؤں سے استفادہ کر رہا ہے، کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک، جو دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں، داعش کے اقدامات پر کوئی ردعمل نہیں دکھا رہے ہیں البتہ جب روس نے قدم اٹھایا تو داعشی دہشت گرد پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے جنگی علاقوں سے لوگوں کو باہر نکالنے کے لئے گذرگاہیں بنائی ہیں تاہم دہشت گرد عناصر، شام کے مرکزی علاقوں پر مسلسل حملے کر رہے ہیں اور شامی فوج دہشت گردوں کو ان علاقوں سے نکالنے کے لئے ان کا مقابلہ کر رہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/