رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت الله سیستانی کے نمائنده حجت الاسلام و المسلمین سید جواد شهرستانی نے اپنے سفر فرانس کے دوسرے روز انگلیکان چرچ فرانس کا معاینہ کرتے ہوئے عیسائیوں کے روحانی پیشوا (پادری) سے ملاقات اور گفتگو کی ۔
انہوں نے اس ملاقات میں شدت پسند گروہوں سے مقابلے اور ادیان کے احترام کئے جانے کی تاکید کی اور کہا: دوسروں کی شناخت کا بہترین راستہ عالمی اعتدال کا تحفظ ، عقلانیت کے راستہ کی پیروی اور شدت پسندی سے دوری ہے ۔
حضرت آیت الله سیستانی کے نمائندہ نے فرانس کے پادری کو اسلامی جمھوریہ ایران کے سفر کی دعوت دیتے ہوئے کہا: ہم شیعہ ائمہ اطهار (ع) کہ جو بشریت کے لئے نمونہ عمل اور ائڈیل ہیں، کے نقش قدم پر چلتے ہیں ، لھذا شدت پسندی اور دھشت گردی سے دور ہیں نیز دیگر آسمانی ادیان کا احترام کرتے ہیں ۔
حجت الاسلام و المسلمین شهرستانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ داعش اور ان جیسے گروہوں میں اسلام کی ذرہ برابر بھی رمق نہیں ہے نیز دین اسلام میں ان کا کوئی مقام نہیں ہے کہا: ہم جس طرح عیسائی مذھب کے شدت پسندوں کے اقدامات کو ان کے دین سے نہیں جوڑتے اسی طرح آپ بھی داعش اور دیگر شدت پسند گروہوں کے اقدامات کو مسلمانوں سے الگ رکھئے کیوں کہ یہ مسلمان نہیں ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: ہم امام علی (ع) کے پیرو ہیں ، کہ جنہوں نے فرمایا کہ لوگ دو طرح کے ہیں ، تمھارے دینی بھائی ہیں یا خلقت میں تمھارے مشابہ ہیں ، نیز ہم نے اپنے مذھب سے یہ بھی سیکھا ہے کہ ہم انسانیت کو ایک دوسرے کے رابطے اور احترام کا معیار قرار دیں ۔
حجت الاسلام و المسلمین شهرستانی نے بیان کیا: حضرت آیت الله سیستانی عراق میں دیگر ادیان کے ماننے والوں خصوصا عیسائیوں کے حقیقی مدافع ہیں اور عیسائی بھی آپ کو مرکز امن سمجھتے ہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰ / ک۳۶۳