رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے صدر کی آمد کے خلاف نماز جمعہ کے بعد جنتر منتر پر ہو نے والے احتجاج میں جمعیۃ علماء ہند ، جماعت اسلامی ہند سمیت کئی ملی اور سماجی تنظیموں نے شرکت کی ۔اس احتجاج کی قیادت جمعیۃ علما ہند کے صدر سید محمد عثمان منصورپوری نے کی - اس احتجاج میں کئی سماجی رہنما بھی شریک تھے-
جمعیۃ علما ہند کے صدر نے اسرائیلی صدر کے دورۂ ہندوستان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے عوام نے آج یہ احتجاجی مظاہرہ اسرائیلی صدر کے اس دورے اور ہندوستان و اسرائیل کے درمیان تعلقات کے خلاف کیا ہے-
اس سے قبل جمعیت علمائے ہند نے اسرائیلی صدر ریوین ریو لین کے دورہ ہندوستان پر احتجاج کرتے ہوئے حکومت ہندوستان سے ، صیہونی حکومت کے ساتھ نئی دہلی کے تعلقات پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا تھا-
جمعیت علمائے ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا محمود مدنی نے خبردار کیا کہ اگر حکومت ہندوستان صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کو کم یا ختم نہیں کرتی تو اسے بڑے پیمانے پر مظاہروں کا انتظار کرنا چاہئے-
انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے صدر کا دورہ ہندوستان اور اس حکومت کے ساتھ سیاسی و سفارتی تعلقات کو پچیس سال ہونے پر جشن کی تقریب کا منعقد کیا جانا، درحقیقت عظیم ملک ہندوستان کے اصولوں پر حملہ ہے-
واضح رہے کہ ہندوستان نے پہلے صیہونی حکومت کے ساتھ خفیہ تعلقات استوار کئے پھرانیس سو بانوے میں بتدریج ان تعلقات کو عام کیا- ہندوستان ناوابستہ تحریک کا رکن ملک ہے اور اس نے ہمیشہ ہی فلسطین کے مظلوم عوام کے اہداف کی حمایت کی ہے اور اسی کے پیش نظر ہندوستان اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات پر تنقید اور احتجاج کیا جا رہا ہے-/۹۸۸/ن۹۴۰