رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرات البحرین ویب سائٹ کے مطابق، نیبل رجب کے بیٹے آدم نبیل رجب نے کہا ہے کہ ان کے والد کو پچھلے تین سال سے قید تنہائی میں رکھا جا رہا تھا جہاں ان کی حالت انتہائی خراب ہو گئی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ گرفتاری کے بعد سے یہ تیسری بار ہے جب ان کے والد کو جیل سے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
نبیل رجب کو بارہ جون دو ہزار سولہ کو بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے فوج کی توہین اور شاہی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شرکت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
اس سے قبل یکم اپریل دو ہزار پندرہ کو بھی انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی جسمانی حالت خراب ہونے کی بنا پر چند مہینے کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا، لیکن ان کے ملک سے باہر نکلنے پر پابندی تھی۔
نبیل رجب نے بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی اور جیلوں میں سیاسی قیدیوں کے ساتھ انتہائی غیر انسانی سلوک پر بارہا اعتراض کیا ہے اور وہ عوامی مظاہروں کی سرکوبی میں سعودی فوجیوں کی شرکت پر بھی سخت اعتراض کرتے رہے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰