23 November 2016 - 22:58
News ID: 424649
فونت
حجت الاسلام مرزا یوسف حسین:
حجت الاسلام مرزا یوسف حسین نے رہائی کے بعد کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو جرم بتائے بغیر گھروں اور راستوں سے اٹھا کر غائب کیا جا رہا ہے، ان کے خلاف کوئی الزام یا جرم ہے تو ان کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور اس قسم کی شیعہ دشمنی کو فوراً روکا جائے۔
پریس کانفرنس

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، داعی اتحاد بین المسلمین و بزرگ شیعہ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین نے ضمانت پر رہائی کے بعد کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ہم محب وطن پاکستانی ہیں جتنا کسی بھی پاکستانی کا ملک اور سیاست میں حصہ اور حق ہے ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے، ہم ملکی معاملات اور پاکستان کی سیاست سے دور نہیں رہ سکتے، ہمارے اس حق کو تسلیم کیا جائے۔

حجت الاسلام مرزا یوسف حسین نے کہا : ہر دور میں حق گو اور حق پرستوں کے خلاف حکومتوں نے اپنے اقتدار اور اختیار کا ناجائز استعمال کرکے حق پسند اور حق گو لوگوں کو پسِ زندان ڈالا ہے، ملک میں اور خاص طور پر کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں کراچی کے اعلیٰ افسران ملوث ہیں، اگر حکومت جاننا چاہے تو وزیر اعلیٰ کو بتا اور ثبوت پیش کرسکتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا : میں نے ملکی سطح پر ہونے والی حکومتی ناانصافیوں کے خلاف ملکی سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور چہلم سے پہلے اس کا اعلان ہونا تھا اسی لئے مجھے ایک جھوٹے الزام کے تحت گرفتار کیا گیا اور چہلم کے ایک دن بعد چھوڑا۔

حجت الاسلام مرزا یوسف حسین نے گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں یوم حسین پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا : حکومت کی جانب سے یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز مقرر کئے جاتے ہیں، ان میں قادیانی اور خارجی ذہنیت کے لوگ متعین کئے جاتے ہیں، وہ غیر محسوس طریقے سے توہین رسالت کا ارتکاب کرتے ہیں، اس قسم کے وائس چانسلرز کے خلاف کاروائی ہونی چاہیئے، اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اس قسم کے متعصب افسروں کی تقرری تعلیمی اداروں کی تباہی ہوتی ہے اور طلباء متنفر ہوتے ہیں، ان اداروں میں یوم حسین کی مخالفت کرنے والے دراصل توہین رسالت کے مرتکب ہورے ہیں، ان کے خلاف توہین رسالت کے دفعات کے تحت ایف آئی آر در ج کی ہونی چاہیئے، شیعہ سنی مسلمان اس قسم کی سازشوں کو نہ برداشت کریں گے اور نہ کامیاب ہونے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا : راولپنڈی میں چہلم کے جلوس کے منتظمین اور شرکاء کے خلاف لاوڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے عزاداری کو محدود اور شیعیان حیدر کرار کو عزاداری سے باز رکھنے کی سازش ہورہی ہے، اس قسم کے متعصبانہ ہتھکنڈوں کو فوراً بند کیا جائے، اس طرح بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو جرم بتائے بغیر گھروں اور راستوں سے اٹھا کر غائب کیا جا رہا ہے، ان کے خلاف کوئی الزام یا جرم ہے تو ان کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور اس قسم کی شیعہ دشمنی کو فوراً روکا جائے۔

حجت الاسلام مرزا یوسف حسین نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا : شیعہ مطالبات پر فوری توجہ دے کر ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور کیا جائے ورنہ ان شیعہ دشمن اقدامات کے خلاف ملت جعفریہ ملک گیر احتجاجی تحریک کی کال دے گی، امید ہے کہ حکومت ملکی سلامتی اور تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے ان اقدامات کو روکے گی۔

انہوں نے مزید کہا : ہم پاکستان کی سیاست میں بہتری چاہتے ہیں، ہم کسی کی حکومت کے مخالف نہیں، مگر کچھ غیر مرئی قوتیں ہیں جو حکومتوں میں موجود ہیں اور ہمارے خلاف سازشیں کرتی ہیں جو دراصل ملک میں موجود کرپٹ نظام کو جاری رکھنا چاہتی ہیں۔

حجت الاسلام نے تاکید کی : ہم محب وطن پاکستانی ہیں جتنا کسی بھی پاکستانی کا ملک اور سیاست میں حصہ اور حق ہے ہمارا بھی اتنا ہی حق ہے، ہم ملکی معاملات اور پاکستان کی سیاست سے دور نہیں رہ سکتے، ہمارے اس حق کو تسلیم کیا جائے۔

واضح رہے کہ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ باقر زیدی، علامہ علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ کے رہنماء علامہ نعیم الحسن، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماء علامہ اظہر حسین نقوی سمیت دیگر رہنماء موجود تھے۔ /۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬