24 November 2016 - 18:22
News ID: 424657
فونت
علی اکبر کاظمی:
مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل نے کہا : چہلم کے جلوس میں سپیکر کے استعمال اور جلوس کے اختتام میں تاخیر کو جواز بنا کر ہمیں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو سراسر زیادتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین ضلع راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل عالی جناب علی اکبر کاظمی نے چہلم شہدائے کربلا کے جلوس کے بانیان اور شرکا کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب پولیس کا متعصبانہ طرز عمل ناقابل قبول ہے ۔ ہم راولپنڈی میں اخوت و اتحاد کی فضا قائم کرنا چاہتے ہیں لیکن کچھ شرپسند طاقتیں پنڈی کے پُرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوششوں میں مسلسل مصروف ہیں۔

انہوں نے بیان کیا : سانحہ عاشور کے بعد عزاداری کے اس تاریخی لائسنس یافتہ جلوس کو محدود کرنے کی کوشش میں حکومت پنجاب نے باقاعدہ فریق کا کردار ادا کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کی با بصیرت قیادت کی دانشمندی سے انہیں ناکامی اٹھانا پڑی ۔اب چہلم کے جلوس میں سپیکر کے استعمال اور جلوس کے اختتام میں تاخیر کو جواز بنا کر ہمیں انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو سراسر زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا ایک طرف تکفیری ٹولے ایمپلی فائر ایکٹ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی شرپسند تقریروں کے ذریعے تفرقہ بازی اور نفرتیں پھیلارہے ہیں جو کہ نیشنل ایکشن پلان کی سرعام تضحیک ہے۔ دوسری طرف ایسے افراد کو پابند سلاسل کیا جا رہا ہے جو ذکر محمد و آل محمد ﷺ کے ذریعے درس اخوت و محبت اور امن کا پرچار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ملت تشیع کو تعصب کا نشانہ بنائے۔اگر پنجاب حکومت نے اہل تشیع کے ساتھ جاری اپنی اس انتقامی روش کو لگام نہ دی تو ذمہ داران کے خلاف کاروائی کے لیے اعلی عدلیہ سے رجوع سمیت دیگر قانونی و آئینی آپشنز پر بھی غور کیا جائے گا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬