رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ابوجا میں نائیجیریا کی اعلی فیڈرل عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی کو، جن کی اہلیہ بھی جیل میں قید ہیں، آئندہ پینتالیس روز میں غیر مشروط طور پر رہا کردیا جائے-
موصولہ رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کی اعلی عدالت نے کہا ہے کہ شیخ ابراہیم زکزکی پر مقدمہ چلائے بغیر جیل میں بند رکھنا انسانی حقوق اور ملک کے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے-
عدالت نے حکومت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو خود ان کی حفاظت کے لئے جیل میں رکھا جا رہا ہے-
آیت اللہ شیخ زکزکی کے وکیل نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ عدالت کے اس فیصلے سے مسلمانوں کے خلاف حکومت کے تشدد آمیز اقدامات ختم ہو جائیں گے-
واضح رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں نائیجیریا کی فوج نے زاریا شہر میں اربعین حسینی کی مناسبت سے عزاداری کے جلوس اور شیخ ابراہیم زکزکی کے گھر پر حملہ کر کے سیکڑوں عزاداروں کوشہید کر دیا تھا جبکہ شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/