رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیر کی شب ، حلب میں ایک ہفتے کے لئے جنگ بندی کے بارے میں اقوام متحدہ کی قرارداد کے جائزے کے لئے اجلاس منعقد ہوا لیکن چین اور روس نے اس قرارداد کو ویٹو کردیا ۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب ویتالی چورکین نے کہا ہے کہ حلب میں جھڑپیں بند کرانے کے لئے ایک ٹائم شیڈول کا تعین کیا جائے اور مشرقی حلب سے مسلح عناصر کو نکالنے کے لئے پرامن راستے اپنائے جائیں۔ جبکہ اس منصوبے میں مشرقی حلب سے مسلح عناصر کے نکلنے کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں کیا گیا ہے۔
چورکین نے کہا کہ شام کے دہشت گرد عناصر نے گذشتہ دنوں ہونے والی جنگ بندی سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے شام میں اپنے ٹھکانے مضبوط کئے ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کےاس منصوبے کے بارے میں کہا کہ اس منصوبے سے حلب میں انسانی صورتحال مزید ابتر ہوجائے گی۔ سلامتی کونسل کے اجلاس کے اختتام پر چین اور روس کے مستقل نمائندوں نے اس قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ویٹو کردیا۔
ماسکو کا خیال ہے کہ اس وقت شامی فوج نے حلب کے بیشتر علاقوں پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور اب جنگ بندی کا کوئی معنی نہیں رہ جاتا اور جنگ بندی کی مدت میں توسیع بھی ممکن نہیں ہے کیوں کہ دہشت گرد عناصر اس سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ٹھکانے مضبوط کرتے ہیں اس لئے دہشت گرد یا تو حلب سے نکل جائیں یا ہلاک کردیئے جائیں۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/