
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر کے حسین پورہ ارونی میں بدھ کو شدت پسندوں کے خلاف شروع ہونے والا انکاؤنٹر جمعرات کو ختم ہوگیا ۔
پولیس کا دعوی ہے کہ لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے تین شدت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا ہے ۔ ہلاک ہونے والوں کے نام ماجد زرگر، وسیم اور راحیل بتائے گئے ہیں۔
اس سے پہلے جمعرات کی صبح فائرنگ کی آواز اس وقت دوبارہ گونج اٹھی جب ایک مکان میں روپوش دو شدت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورس اور پولیس نے کارروائی شروع کی ۔
حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے صورتحال کی نزاکت کے پیش نظر جنوبی کشمیر میں موبائیل فون سروس بند کر دی ہے جبکہ بڈگام سے بانیہال کے لئے ریلوے سروس بھی تاحکم ثانوی معطل کردی گئی ہے ۔
دوسری جانب اسلام پورہ اور حسین پورا ارونی میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر حکومت کے خلاف مظاہرے کئے ہیں ۔ بعض خبروں میں کہا گیا ہے کہ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ مارے گئے افراد شدت پسند نہیں بلکہ کشمیری نوجوان تھے ۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کا استعمال کیا ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/