رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں علاقائی سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سید محمود علوی نے کہا کہ ایران پہلے ہی اعلان کرچکا ہے کہ وہ اپنے پڑوسیوں اور مغربی ایشیا کی سلامتی کے لیے، نظریاتی تعاون اورعملی اقدامات کے لیے تیار ہے۔
ایران کے وزیر انٹیلی جینس نے واضح کیا کہ ایران کی سیکورٹی اور معیشت مغرب سے وابستہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑی طاقتیں خطے کی بدامنی کو اپنے مفادات کی تکمیل کا ذریعہ سمجھتی ہیں لہذا بیرونی طاقتوں کا مقابلہ کرنے اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے خطے کے عوام اور حکومتوں کو متحد ہونا پڑے گا۔
سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سیکریٹری محسن رضائی نے بھی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تیل اور توانائی کے ذخائر کے بارے میں یورپ اور امریکہ کی پالیسیاں مشرق وسطی کے استحکام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب کی روایتی اور فرسودہ پالیسیوں نے بھی مغربی ایشیا کے استحکام کو مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔
ایران کی خارجہ تعلقات کونسل کے سربراہ سید کمال خرازی نے اس موقع پر کہا کہ خطے کی حساس صورتحال کے پیش نظر علاقائی سلامتی سے متعلق اجلاس کا انعقاد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ایشیا کے علاقے کو مختلف طرح کے بحرانوں اور جارحیت کا سامنا ہے اور قوموں کے حقوق پامال کیے جا رہے ہیں جس کے تدارک کی راہیں تلاش کرنا تمام ملکوں کی ذمہ داری ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰