رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے گذشتہ روز قم پولیس کے اھل کاروں سے ملاقات میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عزت خدا ، رسول اور مومنین سے مخصوص ہے کہا: منافقین ان باتوں کو سمجھنے سے عاجز و ناتوان ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: مسلمان دوسروں کے مقابل عزت ، قدرت اور عظمت حاصل کرنے کی کوشش کریں ، تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ اس راہ پر چلیں ، عزت و قدرت ، خداوند متعال پر ایمان و اعتقاد اور الھی اقداروں کی دستیابی زندگی کے اہم اصول و آئین ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں در خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایمان ، انسان کو توانائی اور قدرت عطا کرتا ہے اور اسے مختلف میدانوں میں بر سرپیکار رہنے کے لئے آمادہ رکھتا ہے کہا: ہمیں ایمان کی تقویت کی کوشش کرنی چاہئے ۔
انہوں نے مزید کہا: حصول عزت کی دوسری اصل علم پر توجہ کرنا ہے ، لھذا اسلام نے علم حاصل کرنے کی تاکید ہے اور ھر مسلمان مرد و زن پر واجب کیا ہے کہ وہ علم حاصل کریں اور عالم بنیں ۔
سرزمین قم کے اس معروف مرجع تقلید نے کہا: عزت حاصل کرنے کی دوسری اصل عقل ہے ، علم ، آگاہی عطا کرتا ہے مگر عقل ، حق اور باطل کے درمیان فرق سمجھنے کی تواںائی دیتی ہے ، ممکن ہے انسان عالم ہو مگر عاقل نہ ہو ، ہوسکتا ہے کسی نے تعلیم بہت زیادہ حاصل کی ہو مگر بصیرت سے خالی ہو ، جس قدر بھی انسان کے اندر تشخیص کا مادہ قوی ہوگا وہ انسان سب سے زیادہ صاحب عقل و خرد ہوگا ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عزت کی ایک اور اصل حکومت اور قدرت ہے کہا: آج کا ولائی نظام حکومت ، بہت بڑی قدرت ہے کہ جس کی تقویت اور حفاظت ضروری ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے مزید کہا: عزت کی ایک اور اصل اتحاد اور یکجہتی ہے ، اسلام کی ھمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ مسلمان متحد اور ھماھنگ رہیں تاکہ دشمنوں کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرسکیں ۔
انہوں نے بیان کیا: دشمن نے اختلاف پیدا کئے ، مذھبی اور سیاسی اختلافات دشمن کی چال کا نتیجہ ہے ، وگرنہ اسلام تو ہمیں متحد دیکھنا چاہتا ہے ، نیز مسلح فورس کا وجود بھی ضروری ہے تا نظام اور انقلاب کی حفاظت ہوسکے ۔
سرزمین قم کے اس معروف مرجع تقلید نے ملک کے داخلی مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: حضرت امام خمینی(رہ) کے اصول اور معیارات سبھی کے مورد توجہ رہیں ، حضرت امام خمینی(رہ) کی رھنمائیوں اور ھدایتوں کے ساتھ انتخابی برتاو نہ کریں ، جو حضرت امام خمینی(رہ) کو مانتا ہے اسے آپ کی تمام باتوں پر عمل کرنا چاہئے ۔
انہوں نے مزید کہا: ہمیں ابتداء سے آخر تک حضرت امام خمینی(رہ) کی باتوں پر توجہ کرنی چاہئے ، کیوں کہ یہ ایک مکتب اور مجموعہ ہے جسے یکجا رہنا چاہئے ، آپ کی باتوں کے ساتھ منتخب برتاو کرنا یا جو کچھ اپنے حق میں ہو اسے لے کر دیگر باتوں تو ترک کرنا مناسب نہیں ہے ، حضرت امام خمینی(رہ) کا وصیت نامہ اور آپ کی فرمائشات کو ملاک قرار دیا جائے ، حضرت امام خمینی(رہ) نے سامراجیت کو ملک سے مار بھگایا اور قوم کے لئے جمھوریت قائم کی ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انقلاب اسلامی اور اسلام کے دشمن خاموش نہیں بیٹھے ہیں کہا: مغربی دنیا مسلمانوں کو کمزور کر کے ان پر مسلط ہونا چاہتی ہے ، لھذا سبھی نے مل کر ایران کو شکست دینے کی کوشش کی مگر ناکام رہے ۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت امام خمینی(رہ) نے اسلامی نظام قائم کر کے اپنے وصیت نامے میں تمام ضروری باتوں کی رہنمائی کی ہے لھذا ان کے وصیت نامہ پر توجہ کی جائے ، آپ نے ملاحظہ کیا ایک لمحے کی غفلت کے کے نتیجہ میں پاسارگارڈ میں کیا ہوا ، سیکڑوں انسانوں نے یکجا ہوکر نظام اور اسلام کے خلاف نارے بازی کی کہ اس کی تحقیق ہونی چاہئے ۔
حوزہ علمیہ قم میں در خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملک کی امنیت بہت اہم ہے کہا : دشمن کی شناخت ، اس سے مقابلہ اور استقامت ضروری ہے ، ہمیں دشمن کی سازشوں سے غافل نہیں ہونا چاہئے ، انگلینڈ ، یہ بوڑھی لومڑی نے ایران اور انقلاب اسلامی کے حق میں بے شمار جنایتیں انجام دی ہیں لھذا اسلامی جمھوریہ ایران نے انہیں ملک بدر کردیا ۔
انہوں نے مزید کہا: حال ہی میں انگلینڈ کے ایک اہم منصب دار نے عربوں کے اجلاس میں شرکت کی اور بات فاش ہوگئی کہ یہ اجلاس کیوں رکھا گیا تھا ، قوموں کی بیداری سے ان کی حکومتوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ، آل خلیفہ اور آل سعود کو انہوں نے جنم دیا اور ان کے پیٹرول و گیس کے پیسے سے بخوبی استفادہ بھی کیا ۔
اس مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جب قومی بیدار ہوجائیں تو ھرگز ظلم و استبداد کے زیر بار نہیں جاتیں کہا: عرب حکومتوں کی تکیہ گاہ اس ملک کی قومی اور عوام نہیں ہیں کیوں کہ یہ حکومتیں امریکا اور صھیونیت کے تحت تسلط ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: انگلینڈ کے وزیر آعظم نے عربوں کے اجلاس میں عجیب و غریب باتیں کیں اور اپنے ایران مخالف موقف کا اظھار کیا ہے ، عربوں کو امید بندھائی ہے کہ ہم تمھارے ساتھ ہیں اور تمھاری مدد کریں گے ، اس کے بعد امریکا کے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا علاقے کی رھبریت اپنے اختیار میں لینا چاہتا ہے ، بوڑھی لومڑی کو علاقے کے اجلاس میں ہمارے خلاف اس طرح کی باتیں کرنے کا کس نے حق دیا تھا ، انہیں اسلامی جمھوریہ ایران کے خلاف سخن سرائی کا کوئی حق نہیں ہے ۔
اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: انہوں نے شام میں کس طرح کی نیابتی جنگ کا آغاز کیا ، انہیں بتانا ضروری ہے کہ تم کون ہو اور علاقے سے تمھارا رشتہ کیسا ہے ، شام کی عوام اپنا فیصلہ خود کرے ، مسلسل ہار کے باوجود یہ طاقتیں اب بھی اس بات میں کوشاں ہیں کہ حالات کو صھیونیوں کے حق میں تمام کریں ۔
انہوں نے اسلحے اور دفاع کی صلاحیتوں میں اضافہ کئے جانے کی تاکید کی اور کہا: جھادی اور فوجی توانائی میں اضافہ تمام مسلمانوں کا وظیفہ ہے تاکہ دشمن کے دل میں خوف و وحشت بیٹھا رہے ، مسلمان ، دشمنوں سے دوستی کا ہاتھ بڑھانے کے بجائے ان سے مقابل کریں اور ان کے مقابل ڈٹے رہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۱۱۸۵