رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا نے رپورٹ دی ہے کہ شام کے صدر بشار اسد نے روس کے دو ٹی وی چینلوں چوبیس اور این ٹی وی کے ساتھ انٹرویو میں شہر پالمیرا پر داعش کے حالیہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے پر انواع و اقسام کے ہتھیاروں سے دہشت گردوں کا حملہ، حلب کی آزادی کی اہمیت گھٹانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
شام کے صدر نے کہا کہ شہر حلب کی آزادی کے موقع پر ہی پالمیرا پر ہونے والا حملہ اس امر کا غماز ہے کہ داعش کے حامی ممالک کی یہ کوشش ہے کہ لڑائی کا دائرہ مزید وسیع کرکے، شامی فوج کی قوت کم کر دیں۔
بشار اسد نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی پالمیرا کو آزاد کرا یا تھا اور دوبارہ بھی اسے آزاد کرائیں گے۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں شہر حلب کی مکمل آزادی کے بعد دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ جاری رہنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ صرف ان ہی علاقوں میں بند ہو گی کہ جن علاقوں کے دہشت گرد، ہتھیار ڈالنے اور وہاں سے نکلنے کے لئے آمادہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ شہر حلب کی مکمل آزادی کے موقع پر داعش دہشت گردوں کی ایک بڑی تعداد نے گذشتہ جمعرات کو شہر پالمیرا پر وسیع حملوں کا آغاز کیا ہے۔
بشار اسد نے امریکیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ جھوٹے اور افترا پرداز ہیں اور جب ان کے منصوبے کسی نتیجے تک نہیں پہنچتے تو وہ بحران کھڑا کرتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/