رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فیس بک نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کی فہرستیں ترتیب دینے میں مدد فراہم کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا۔
فیس بک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'کسی نے ہم سے مسلمانوں کی رجسٹری کرنے کو نہیں کہا، اور یہ واضح ہے کہ ہم ایسا نہیں کرنے جارہے'۔
اس اعلان کے بعد فیس بک اور ٹوئٹر دنیا کی واحد دو کمپنیاں ہیں جنھوں نے مسلمانوں کی فہرست بنانے کے غیر آئینی اور سخت گیر عمل کو کرنے سے انکار کردیا ہے۔
واضح رہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے اپنی انتخابی مہم کی خود ہی فنڈنگ کرنے والے ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کے حوالے سے بیان اور میکسیکو سے ہجرت کرکے امریکا آنے والوں کو ’مجرم‘ اور ’ریپسٹ‘ کہنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ان کی مسلمانوں پر پابندی کی تجویز کی ناصرف حکومتی اراکین، بلکہ ان کی اپنی پارٹی کے ساتھیوں نے بھی مذمت کی تھی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/