رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علمائے مسلمان لبنان نے اپنے ارسال کردہ پیغام میں تیونس میں فلسطین کے دانشمند ، حماس اور القسام بریگیڈ کے رکن محمد الزواری کو اسرائیل کی انٹیلی جنس سرویس موساد کے ہاتھوں قتل کئے جانے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا: تیونس کے یہ شھید مزاحمت کا حصہ تھے اور ملت اسلامیہ میں اختلاف و تفرقہ کے بغیر اسلامی معاشرے کے حقیقی دشمن غاصب صھیونیت سے بر سرپیکار تھے اور انہوں نے دشمن سے مقابلے کے لئے ٹیکنولوجی کے میدان میں عظیم کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔
اس مجمع میں مزید کہا: اعراب اور مسلمان ہوشیار و بیدار رہیں اور جان لیں کہ صھیونیت ہمارا واقعی دشمن ہے لھذا بیہودہ اختلافات جو دشمن کے حق میں مفید ہیں ان سے پرھیز کریں ۔
لبنان کے شیعہ اور سنی علمائے کرام نے تیونس میں اس مفکر کے مرڈر کی جانب اشارہ کیا اور کہا: فلسطین خصوصا حماس کے مزاحمتی گروہ اس بات کا مناسب اور بروقت منھ توڑ جواب دیں گے کیوں کہ صھیونیت کسی بھی ملک کی حاکمیت کو محترم نہیں شمار کرتی ۔
انہوں نے تیونس حکومت سے حقائق کے برملا ہونے تک اس قتل کی مفصل تحقیقات کا مطالبہ کیا اور تیونس کی حاکمیت کی بقا کا مطالبہ کیا ۔
مجمع علمائے مسلمان لبنان نے عرب لیگ کی جانب سے مناسب اقدام نہ کئے جانے پر شدید تنقید کی اور اس عظیم سانحہ پر حماس اور مزاحمتی تنظیموں کو تعزیت پیش کی ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۲۹۲