30 December 2016 - 21:35
News ID: 425386
فونت
حجت الاسلام ناظر عباس تقوی:
خوجہ مسجد کھارادر کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایس یو سی سندھ کے صدر نے کہا بیت المقدس قبلہ اول مسلمانوں کا مرکز تھا، ہے اور رہے گا، جب تک بیت المقدس کی آزادی یقینی نہیں ہو جاتی، ہماری جدوجہد کا سلسلہ جاری رہے گا۔
حجت الاسلام سید ناظر عباس تقوی


 
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کی جانب سے صوبائی صدر حجت الاسلام سید ناظر عباس تقوی کے اعلان پر سندھ بھر میں اسرائیل کے خلاف پُرامن احتجاجی مظاہرے کئے گئے، کراچی میں مرکزی مظاہرہ جامع مسجد خوجہ اثناء عشری کھارادر کے باہر بعد نماز جمعہ کیا گیا، جس میں شیعہ علماء کونسل کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر حجت الاسلام سید ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا اب وقت آگیا ہے کہ قبلہ اول کی آزادی اور فلسطینی عوام کو اُن کے بنیادی حقوق دئیے جائیں، اسرائیلی ہٹ دھرمی روکنے کیلئے اقوام متحدہ اور او آئی سی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل در آمد کرانے کیلئے اسرائیل پر زور دیں، اب تک بیت المقدس کی سرزمین پر ہزاروں یہودیوں کو آباد کیا جا چُکا ہے، امت مسلمہ کو چاہیئے کہ ایک آواز ہو کر فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں اور وہ اسرائیل جو دنیا بھر میں اپنا تسلط قائم کرنا چاہتا ہے، اُس کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

حجت الاسلام ناظر تقوی نے کہا کہ بیت المقدس قبلہ اول مسلمانوں کا مرکز تھا، ہے اور رہے گا، جب تک بیت المقدس کی آزادی یقینی نہیں ہو جاتی، ہماری جدوجہد کا سلسلہ جاری رہے گا، آج پورا عالم اسلام صہونی سازشوں کے نشانے پر ہے، اسرائیل پوری انسانیت کا دشمن ہے اور دنیا بھر سے اسلامی مقدسات کا خاتمہ چاہتا ہے، یہودیوں کو فلسطینیوں کی زمین پر قائم کیا گیا، جبکہ فلسطین کے اصلی مالک فلسطینی آج بھی دنیا بھر میں دربدر اور جلا وطن ہیں، اقوام متحدہ دنیا بھر میں کہیں بھی مظلوموں کی داد رسی کرنے میں ناکام رہی ہے، فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستیوں کی غیر قانونی تعمیرات اقوام متحدہ اور اسکے ادارے سلامتی کونسل کی توہین ہے، آج پوری دنیا میں مسلمان اسرائیل کے غاصبانہ تسلط کے خلاف متحد اور متفق ہیں۔

احتجاجی مظاہرے میں کراچی ڈویژن کے صدر  کرم الدین واعظی،  محمد حسین، یوسف نعمتی، محمد یعقوب شہباز اور مسلم رضا بھی شامل تھے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬