رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام سید احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ حکومت اور پاک فوج کو جن چیلنجز کا سامنا ہے، ان میں سب سے اہم دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : یہ سال ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے سال کے طور پر منایا جائے اور اس مقصد کی تکمیل کے لئے حکومت اور عسکری اداروں کو پورے عزم کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام کی طرف لے کر جانا ہوگا۔ دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا دلانے کے لئے پوری قوم حکومت کی پشت پر کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا : تکفیری فکر نے اس ملک کے امن و سکون کو تباہ کر رکھا ہے۔ مسلمانی کا سرٹیفیکیٹ تقسیم کرنے والی کالعدم مذہبی جماعتیں ملک کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی مذموم کوشش میں مصروف ہیں۔ جب تک ان کیخلاف فیصلہ کن کارروائی نہیں کی جاتی، تب تک اس ملک میں امن و امان کا قیام ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ضرب عضب کے ذریعے ان عسکری قوتوں کو کچلنے میں کافی کامیابی حاصل کی ہے، جو قومی مفادات کے لئے خطرہ تھے۔
احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ ملک دشمنوں کے خلاف اس جنگ کے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لئے مزید اور موثر اقدامات کی ابھی ضرورت ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے عوام کی بہت ساری توقعات وابستہ ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں کسی بھی قسم کی لچک کا معمولی سا مظاہرہ بھی دہشت گردوں کے حوصلے میں اضافے کا باعث بنے گا۔
انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ سال 2017ء میں ملک سے کرپشن کے خاتمے سمیت عوامی فلاح و بہبود کے جامع منصوبوں پر حکمت عملی طے کی جائے۔
حجت الاسلام سید احمد اقبال رضوی نے کہا بڑھتی ہوئی طبقاتی تفریق، احساس محرومی کے ساتھ ساتھ جرائم میں بھی اضافے کا باعث ہے، جس کی بنیاد مقتدر اداروں کی عوامی مسائل سے عدم توجہی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/