رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے بچوں سے متعلق ادارے یونیسف کے ترجمان بولیراک نے المیادین ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں مجموعی طور پر بائیس لاکھ بچوں کو سعودی عرب کی جانب سے اس ملک پر مسلط کردہ جنگ کے سبب غذا اور خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے اور ان میں چارلاکھ ساٹھ ہزار بچے ایسے ہیں جوشدید غذائیت کی کمی کا شکار ہیں-
کریسٹوفر بولیراک نے مزید کہا کہ یمن میں ہر دس منٹ میں ایک بچہ، معدے اور سانس جیسی بیماریوں، دواؤں کی قلت اور طبی وسائل و سہولیات کے فقدان کے باعث اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے-
یونیسف کے ترجمان نے عراق، شام اور یمن جیسے جنگ زدہ ممالک میں بچوں کی صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دو ہزار سولہ میں دنیائے عرب میں بچوں کی صورت حال کے بارے میں انجام پانے والے ایک جائزے کے مطابق صورت حال المناک ہے کیونکہ شام عراق اور یمن میں ایسے تنازعات جاری ہیں کہ بچوں پر جن کے نہایت منفی اور وحشتاک اثرات مرتب ہو رہے ہیں-
کریسٹوفر بولیراک نے مزید کہا کہ شام میں تقریبا دس ملین بچوں میں سے چھے ملین کو انسان دوستانہ امداد کی ضرورت ہے اور دو ملین چار لاکھ شامی شہری، دہشت گردوں کے حملوں کے باعث پڑوسی ممالک میں ہجرت کر گئے ہیں اور انھیں بھی مدد کی ضرورت ہے-/۹۸۹/ف۹۴۰