13 January 2017 - 23:41
News ID: 425670
فونت
سول پروگریسو الائنس کے سربراہ ثمرعباس اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے چار دیگر افرادکے اغواء کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
پاکستان مظاھرہ

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، احتجاجی مظاہرہ میں سول سوسائٹی کے مختلف طبقات کے علاوہ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری اور معروف دانشور پروفیسر شائستہ زیدی نے بھی شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے میں ثمر عباس کے ننھے بچے ہاتھوں میں اپنے والد کی تصویر اٹھائے ریاستی اداروں سے اپنے والد کی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں سول پروگریسو الائنس کے جنرل سیکریٹری طالب عباس کا کہنا تھا کہ ثمر عباس کراچی میں سول سوسائٹی کی اہم شخصیت شمار کئے جاتے ہیں، ملک کے مختلف مظلوموں کی حمایت میں اپنی آواز بلند کرتے رہتے ہیں، خاص طور سے کالعدم انتہاء پسند تنظیموں کے خلاف جدوجہد میں شہید خرم ذکی کے شانہ بشانہ رہے ہیں، ان کا اغواء ریاستی اداروں کیلئے کھلا چیلنج ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک محب وطن شہری کا ریاستی اداروں کے ہاتھوں اغواء لمحہ فکریہ ہے، ہمارا آئین ہمیں اپنی آواز بلند کرنے کی اجازت دیتا ہے، اور ویسے بھی ظالم کے خلاف صدائے حق بلند کرنا تو ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے، ایسے میں ہمارے ریاستی اداروں کی جانب سے تکفیریت کے خلاف آواز بلند کرنے والے سول سوسائٹی کے کارکنوں کا اغواء باعث تشویش ہے۔

در ایں اثنا چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے اسلام آباد اور لاہور سے شہریوں اور سماجی کارکنوں کے لاپتہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت داخلہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

رضا ربانی نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی وہ جمعہ کو حال ہی میں لاپتہ ہونے والے 5 افراد کے حوالے سے ایوان میں رپورٹ پیش کریں۔

انہوں نے حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے شہری کیوں لاپتہ ہو رہے ہیں، جبکہ اگر کوئی گروہ اسلام آباد سے لوگوں کو اغوا کر رہا ہے تو یہ زیادہ تشویش کی بات ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اسلام آباد اور لاہور سے 5 سماجی کارکن اور شہری لاپتہ ہوئے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬