رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تیونس کے باشندوں نے ملک کے مختلف علاقوں خاص طور پر مغربی صوبے سید بوزید میں ریلیاں نکال کر انقلاب کی کامیابی کا جشن منایا اور ساتھ ہی تیونس میں دہشت گردوں کی واپسی کی مذمت کی -
ریلیوں کے شرکا اپنے ہاتھوں میں دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے گئے سیکورٹی اہلکاروں اور فوجیوں کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے اور نعرے لگارہے تھے کہ دہشت گردوں کو ملک میں واپس نہ آنے دیا جائے اور ان کی شہریت منسوخ کردی جائے -
ریلیوں میں شریک بعض افراد جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور فرانسیسی صدر اولینڈ کی بھی تصویریں اٹھائے ہوئے تھے اور انہیں دہشت گردوں کا حامی قرار دے رہے تھے - مظاہروں میں شریک تیونس کے شہریوں نے دہشت گردوں کے خلاف نعرے لگا کر ان عناصر کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زوردیا جو تیونس کے نوجوانوں کو دہشت گردوں کی صفوں میں شامل ہونے کے لئے روانہ کرتے ہیں -
تیونس کے عوام نے گذشتہ ہفتے بھی پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر اجتماع کرکے دہشت گردوں کی واپسی کی مخالفت کی تھی -
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق تیونس کے پانچ ہزار سے زائد شہری دہشت گرد گروہوں کی صفوں میں شامل ہیں جو زیادہ ترعراق اور شام میں سرگرم ہیں -/۹۸۸/ ن۹۴۰