رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ صوبے آراکان کے شمالی علاقے میں سیکورٹی آپریشن کا آغاز ہوتے ہی سینکروں کی تعداد میں مسلمانوں کو حراست میں لے لیا گیا اور اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ انھیں کہاں رکھا گیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعلان کے مطابق میانمار میں حراست میں لئے جانے والے لوگوں کو شدید ایذائی پہنچائی جا رہی ہیں اور ان کے خلاف غیر منصفانہ طریقے سے کارروائی کی جا رہی ہے۔
مغربی میانمار کے صوبے آراکان کے شمالی علاقے میں سیکورٹی آپریشن تین ماہ قبل شروع ہوا ہے۔
حکومت میانمار کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی ان مسلح افراد کو گرفتار کرنے کی غرض سے شروع کی گئی ہے جو پولیس اہلکاروں پر حملہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر دو ہزار سولہ سے اب تک میانمار کے تقریبا پچاس ہزار شہری بنگلہ دیش نقل مکانی کرنے پر محبور ہو چکے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰