رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے زیر انتظام کشمیرکی انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ حجت الاسلام آغا سید حسن الموسوی نے مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں نماز جمعہ کےاجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کشمیریوں کی تحریک حق خودارادیت کے خاتمے کے لئے کشمیریوں کی نسل کشی کی پالیسی کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا : تنازعہ کشمیر کے مستقل حل تک سانحہ گاؤ کدل جیسے خونین واقعات کے رونما ہونے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ نے کہا : جب تک تنازعہ کشمیر کا کوئی آبرومندانہ حل نہیں نکلتا کشمیری عوام کی سیاسی غیریقینیت کا خاتمہ نہیں ہوسکتا۔
آغا سید حسن نے کہا : کشمیریوں کی ہرعارضی خاموشی ایک نئے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوتی چلی آ رہی ہے، لہٰذا ہندوستان تنازعہ کشمیر کے فریقین سے سنجیدہ مذاکرات کیلئے آمادہ ہوکر خطے میں دیرپا امن و استحکام کی بحالی کے لئے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرے۔
واضح رہے کہ گذشتہ پانچ ماہ سے ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی صورت حال بدستور بحرانی ہے۔ کشمیری عوام آٹھ جولائی کو ہندوستانی سیکورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے وقت سے احتجاجی مظاہرے اور ہڑتالیں کر رہے ہیں جن میں اب تک ہزاروں کشمیری جاں بحق، زخمی اور گرفتار ہو چکے ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰