رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کراچی سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی سمیت کئی سیاسی اور مذھبی جماعتوں نے کراچی میں شیعہ مسلمانوں کی جاری ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ترجمان نے گلستان جوہر میں قاری محمد کاظم شاکری کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سفاک تکفیری دہشت گردوں نے پیر کے روز ذوالفقار عابدی اور کل قاری محمد کاظم کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا ہے، دہشت گردی کے دونوں واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دو روز میں دو شیعہ نوجوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جانا ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
ترجمان ایم ڈبلیو ایم نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر میں بڑھتی ہوئی شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیں، دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔
آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک اور معروف عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین نے جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد میں منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاراچنار، کراچی، کوئٹہ، پشاور اور ملک کے دیگر حصوں میں بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قتل عام اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ حکمران اگردہشت گردوں کی سرپرستی ترک کرے تو یہاں امن کا قیام ممکن ہے، حیرت کی بات ہے کہ ہماری حکومت کو دہشت گرد اور کالعدم جماعتوں کا ٹولہ نظر کیوں نہیں آتا۔
واضح رہے کہ دو روز میں کراچی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے قاری محمد کاظم شاکری اور سید ذوالفقار عابدی شہید ہوگئے تھے۔ دو دن میں یکے بعد دیگرے شیعہ مسلمانوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات نے جہاں سندھ حکومت کے امن و امان کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے، وہیں کراچی آپریشن پر بھی سوالیہ نشان اٹھا دیئے ہیں۔/۹۸۸/ن۹۴۰