رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی فیڈرل عدالت کی خاتون جج آن ڈانلی نے سات مسلم ملکوں کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے ٹرمپ کے حکم پر اپنا ایک ہنگامی فیصلہ جاری کرکے کہا کہ واشنگٹن کی حکومت ان ملکوں کے شہریوں پر وقتی طور پر پابندی عائد نہیں کرسکتی ۔
سات مسلمان ملکوں کے شہریوں کو امریکی ہوائی اڈوں پر گرفتار کرلئے جانے کے واقعات کے بعد امریکا کی شہری آزادی کی تنظیم کے ذریعے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کے دوران امریکی عدالت کی جج نے کہا کہ امریکی حکومت ان ملکوں کے شہریوں کو واپس نہیں بھیج سکتی ۔
اس عدالتی فیصلے کے بعد امریکا کے مختلف شہروں کے ہوائی اڈوں کے باہر لوگوں نے اجمتاع کرکے خوشیاں منائیں ۔
عدالت کے اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی امیگریشن پولیس سات مسلم ملکوں کے شہریوں کو جن کے پاس امریکا کے معتبر ویزے ہیں امریکا میں داخل ہونے سے نہیں روک سکتی ۔
نیویارک کی بروکلین عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ان تارکین وطن کو بھی امریکا سے باہر نہیں نکلا جاسکتا جنھوں نے پناہ لینے کی درخواست دے رکھی ہے ۔
عدالت کی خاتون جج نے اسی طرح حکم دیا ہے کہ ان لوگوں کی فہرست تیار کی جائے جنھیں امریکی ہوائی اڈوں پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/